حماس کا ایک اعلیٰ سطحی وفد ہفتے کے روز فائر بندی مذاکرات کے سلسلے میں قاہرہ روانہ ہوگا، جس کی قیادت تنظیم کے مرکزی مذاکرات کار خلیل الحیہ کریں گے۔

قاہرہ — فلسطینی تنظیم حماس کا ایک اعلیٰ سطحی وفد ہفتے کے روز مصر کے دارالحکومت قاہرہ روانہ ہو رہا ہے جہاں وہ جنگ بندی کے امکانات پر بات چیت کے لیے مصری ثالثوں سے ملاقات کرے گا۔ وفد کی قیادت حماس کے سینئر رہنما اور چیف مذاکرات کار خلیل الحیہ کر رہے ہیں، جنہیں حماس کے داخلی و خارجی معاملات میں کلیدی حیثیت حاصل ہے۔
یہ دورہ ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری تنازع نے خطے میں انسانی بحران کو مزید گہرا کر دیا ہے۔ فریقین کے درمیان ماضی میں کی گئی جنگ بندی کی کوششیں کئی بار ناکام ہو چکی ہیں، تاہم اس بار مصر، قطر اور امریکہ کی مشترکہ ثالثی میں ایک نئے معاہدے کی امید کی جا رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق مذاکرات میں قیدیوں کے تبادلے، انسانی امداد کی ترسیل، اور مستقل جنگ بندی کے نکات مرکزی حیثیت رکھتے ہیں۔ خلیل الحیہ نے روانگی سے قبل مختصر بیان میں کہا کہ “ہم قاہرہ ایک ذمہ داری کے ساتھ جا رہے ہیں تاکہ اپنے عوام کے لیے بہتر اور پرامن مستقبل کی راہ ہموار کی جا سکے۔”
دوسری جانب مصر نے بھی ان مذاکرات کے لیے اپنی تیاری مکمل کر لی ہے اور اعلیٰ سطح کے سیکیورٹی اہلکار اس عمل کی نگرانی کریں گے۔ قاہرہ طویل عرصے سے فلسطینی دھڑوں کے درمیان ثالثی میں اہم کردار ادا کرتا آیا ہے۔
بین الاقوامی مبصرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ مذاکرات کا ماحول پیچیدہ ہے، لیکن حماس کے اعلیٰ وفد کی قاہرہ روانگی ایک مثبت اشارہ ہے کہ دونوں فریق جنگ بندی پر سنجیدگی سے غور کر رہے ہیں۔ اب یہ دیکھنا باقی ہے کہ آیا یہ بات چیت کسی دیرپا حل کی جانب بڑھتی ہے یا ایک اور ناکام کوشش ثابت ہوتی ہے۔