“انسانیت کے دشمنوں کا نیا وار — غزہ کے لیے امداد لے جانے والا بحری جہاز بین الاقوامی پانیوں میں ڈرون حملے کا نشانہ بن گیا۔”

بین الاقوامی فلاحی تنظیم فریڈم فلوٹیلا کولیژن کا بحری جہاز، جو غزہ کے مظلوموں کے لیے امدادی سامان اور رضاکار لے جا رہا تھا، مالٹا کے قریب بین الاقوامی بحری حدود میں ڈرون حملے کا نشانہ بن گیا۔ حملے میں جہاز کے جنریٹر کو تباہ کر دیا گیا، جس کے باعث 30 امدادی کارکنوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ گئیں۔ تاحال یہ واضح نہیں کہ حملہ کس نے کیا، تاہم اسرائیل کی جانب سے ایسی کارروائیوں کی تاریخ موجود ہے — 2010 میں بھی ایک امدادی جہاز پر حملے میں 9 رضاکار شہید کیے گئے تھے۔

تنظیم نے فوری امداد کے لیے سائپرس سے مدد طلب کی، جس کے جواب میں ایک ریسکیو کشتی روانہ کی گئی۔ فریڈم فلوٹیلا کا مشن غزہ میں اسرائیلی ناکہ بندی ختم کرانا اور بنیادی انسانی امداد پہنچانا ہے، لیکن ہر بار اسے طاقت کے زور پر روکا گیا۔

اقوامِ متحدہ کے مطابق 7 اکتوبر 2023 سے اب تک غزہ میں 52 ہزار فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جب کہ علاقے کا 90 فیصد انفراسٹرکچر ملبے کا ڈھیر بن چکا ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں