دوحہ میں اچانک دھماکے کی گونج—ایران کی جانب سے امریکی ایئربیس پر ممکنہ میزائل حملے کی اطلاعات۔

قطر کے دارالحکومت دوحہ میں پیر کی رات ایک زوردار دھماکے کی آواز سنی گئی، جس کے بعد خطے میں کشیدگی کی لہر دوڑ گئی ہے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق یہ دھماکا ممکنہ طور پر ایران کی جانب سے قطر میں موجود امریکی ایئربیس پر میزائل حملے کا نتیجہ ہو سکتا ہے، تاہم اس کی سرکاری طور پر تصدیق تاحال نہیں کی گئی۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں نے عینی شاہدین اور مقامی صحافیوں کے حوالے سے دھماکے کی اطلاع دی ہے۔ روئٹرز اور اے ایف پی نے بھی خبر دی کہ یہ دھماکا ایسے وقت میں ہوا جب ایران نے امریکی تنصیبات پر کارروائی کی واضح دھمکیاں دی تھیں۔ ایران کا مؤقف ہے کہ اگر اس پر حملہ ہوا یا اس کی سالمیت کو خطرہ لاحق ہوا تو وہ فیصلہ کن جوابی کارروائی سے گریز نہیں کرے گا۔
دوحہ میں موجود العدید ایئربیس، جو امریکہ کی سینٹرل کمانڈ کا علاقائی مرکز ہے، اس کشیدہ صورتحال میں اہم ہدف ہو سکتا ہے۔ اب تک قطری حکام یا امریکی عسکری ذرائع کی جانب سے کوئی رسمی بیان جاری نہیں کیا گیا، جس سے عوامی اضطراب اور قیاس آرائیاں بڑھ گئی ہیں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل قطر نے احتیاطی تدابیر کے طور پر اپنی فضائی حدود بند کر دی تھیں اور بین الاقوامی پروازوں کا رخ متبادل راستوں کی جانب موڑ دیا گیا تھا۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر یہ حملہ تصدیق شدہ نکلتا ہے تو یہ خطے میں براہ راست ایران-امریکہ تصادم کا آغاز بن سکتا ہے، جس کے اثرات خلیجی ممالک کی معیشت، توانائی کی ترسیل اور عالمی امن و استحکام پر بھی پڑ سکتے ہیں۔