کراچی میں زیر زمین 17 دن تک لگاتار جلتی ہوئی آگ کو بجھانے کے بعد گیس کے ذخائر کی موجودگی کا پتہ لگانے کے لیے دوبارہ اشتعال دلا دیا گیا۔

بورنگ کے دوران لگنے والی آگ پر قابو نہ پایا جا سکا، کیا زیرزمین گیس کا بڑا ذخیرہ موجود ہے؟کراچی میں زیر زمین 17 دن تک مسلسل بھڑکتی آگ کو بجھانے کے بعد گیس کے ذخائر کا پتہ لگانے کے لیے دوبارہ بھڑکایا گیا ہے، جس سے شہر کے علاقے میں ایک نیا تنازعہ پیدا ہو گیا ہے۔ یہ آگ کچھ دن قبل ایک گیس کے ذخیرے میں اچانک لگی تھی، جس کے نتیجے میں علاقے کے مکینوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ 17 دن تک اس آگ کو قابو کرنے کے لئے کئی کوششیں کی گئیں، لیکن حالات اس قدر پیچیدہ تھے کہ آگ پر مکمل قابو پانا ممکن نہیں ہو سکا۔

محکمہ توانائی اور متعلقہ اداروں نے اس آگ کو بجھانے کے لیے ماہر فنی ٹیموں کو موقع پر بھیجا، جنہوں نے مسلسل جدوجہد کی۔ تاہم، اس آگ کو بظاہر ایک پیچیدہ اور منفرد نوعیت کی صورتحال کا سامنا تھا، جس کے باعث آگ کے شعلے کئی دن تک بلند ہوتے رہے۔ حکام کا کہنا تھا کہ اس آگ کا فوری طور پر قابو پانا نہ صرف خطرناک تھا بلکہ اس کے طویل مدتی اثرات بھی ہو سکتے تھے، لہٰذا آگ کو کنٹرول کرنے کے لئے محتاط اقدامات کیے گئے۔

دوسری طرف، گیس کے ذخائر کا پتہ لگانے کے لئے زیر زمین آگ کو دوبارہ بھڑکایا گیا ہے تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ گیس کی سطح کہاں تک پھیلی ہوئی ہے اور کیا مزید خطرات موجود ہیں۔ حکام کا کہنا تھا کہ اس عمل سے انہیں گیس کے ذخائر کے بارے میں مفصل معلومات حاصل ہوں گی، جو کہ مستقبل میں توانائی کی فراہمی اور گیس کے مسائل کو حل کرنے میں مددگار ثابت ہوں گے۔

مقامی افراد نے اس اقدام پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ اس طرح کی خطرناک کارروائیاں نہ صرف شہریوں کی زندگی کے لیے خطرہ ہیں بلکہ ماحول پر بھی منفی اثرات مرتب کر سکتی ہیں۔ بعض افراد نے حکومتی اقدامات پر سوالات اٹھائے اور مطالبہ کیا کہ شہریوں کی حفاظت کو اولین ترجیح دی جائے۔

یہ واقعہ کراچی کی توانائی کے حوالے سے مسائل کی عکاسی کرتا ہے اور یہ ظاہر کرتا ہے کہ قدرتی وسائل کے استحصال کے دوران احتیاطی تدابیر کی کمی سے کس طرح کے سنگین نتائج سامنے آ سکتے ہیں۔ حکومت اور متعلقہ اداروں کو اس نوعیت کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے مزید موثر اور محفوظ طریقوں پر غور کرنا ہوگا تاکہ شہریوں کی زندگیوں کو خطرے سے بچایا جا سکے

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں