“ایران پر خوفناک بمباری کے بعد، ٹرمپ نے امریکی پائلٹس کو ’ہیرو‘ قرار دے کر وائٹ ہاؤس میں استقبال کیا — دنیا حیران، مشرقِ وسطیٰ لرز اٹھا!”

جون 2025 میں امریکا نے اچانک ایران کی حساس جوہری تنصیبات پر فضائی حملہ کیا۔ حملے میں B‑2 سٹیلتھ بمبار طیاروں نے جدید ترین Massive Ordnance Penetrator (MOP) بم استعمال کیے، جنہوں نے زیرِ زمین جوہری تنصیبات کو بھی نشانہ بنایا۔حملے کا نشانہ نطنز، فردو، اور اصفہان کی جوہری تنصیبات بنیں۔
طیارے بغیر کسی ایرانی مزاحمت کے واپس آئے، جسے امریکی کامیابی قرار دیا گیا۔
ایرانی ریڈار سسٹمز اور دفاعی نظام مفلوج دکھائی دیے۔
🏛️ وائٹ ہاؤس میں استقبال:
ٹرمپ نے حملے کے فوراً بعد پائلٹس کو وائٹ ہاؤس میں مدعو کیا۔
انہوں نے پائلٹس کو “قوم کے محافظ” اور “جدید دور کے ہیرو” کہا۔
استقبال کے دوران پائلٹس کو تمغے دیے گئے اور میڈیا کے سامنے پیش کیا گیا۔
🌍 عالمی ردعمل:
ایران: حملے کو “اعلانِ جنگ” قرار دے کر بدلہ لینے کی دھمکی دی۔
چین و روس: سخت مذمت، اقوامِ متحدہ میں ہنگامی اجلاس کا مطالبہ۔
یورپی یونین: فریقین کو تحمل کی تلقین، لیکن امریکا کی مذمت سے گریز۔
🇺🇸 امریکی سیاسی منظرنامہ:
ریپبلکن: ٹرمپ کو سراہا، اسے “طاقتور قیادت” قرار دیا۔
ڈیموکریٹس: کانگریس کو اعتماد میں نہ لینے پر تنقید، اسے “خطرناک اقدام” کہا۔
حملے کے بعد امریکی ایوانِ نمائندگان میں ہنگامی اجلاس طلب کیا گیا۔
نتیجہ:
ٹرمپ کی جانب سے حملے کے فوراً بعد پائلٹس کو ہیرو بنانا اور ان کا وائٹ ہاؤس میں پرتپاک استقبال کرنا، نہ صرف امریکا کی جارحانہ پالیسی کا مظہر ہے بلکہ دنیا بھر میں ایک نئی جغرافیائی کشیدگی کو جنم دینے والا لمحہ بھی ثابت ہوا۔