خطرے کی گھنٹی: صرف 20 منٹ میں ایران کے 30 سے زائد میزائل اسرائیل پر داغے گئے.

مشرقِ وسطیٰ کی کشیدہ فضا میں اچانک ایک نیا خطرناک موڑ سامنے آیا ہے، جب ایران نے صرف 20 منٹ کے اندر 30 سے زائد میزائل اسرائیل پر داغ دیے۔ یہ میزائل حملہ اسرائیلی سیکیورٹی حکام کے لیے ایک غیر معمولی چیلنج بن کر سامنے آیا، جو دفاعی نظام کی تیزی اور مؤثریت کا بھی امتحان تھا۔
حملے کی تفصیلات:
ایرانی میزائل حملہ اچانک ہوا اور مختلف سمتوں سے ایک ساتھ کیا گیا
میزائلوں نے اسرائیل کے وسطی اور جنوبی حصوں کو نشانہ بنایا
تل ابیب اور حیفہ سمیت کئی علاقوں میں ایئر ڈیفنس سسٹمز فعال ہوتے نظر آئے
اسرائیلی ڈیفنس فورسز کے مطابق، حملے میں بعض میزائلوں نے زمین کو چھوا، جب کہ متعدد کو فضاء میں ہی تباہ کر دیا گیا
پس منظر:
یہ حملہ اسرائیلی آپریشن “رائزنگ لائن” کے جواب میں کیا گیا لگتا ہے، جس میں اسرائیل نے تہران، اصفہان، اور دیگر مقامات پر ایرانی تنصیبات کو نشانہ بنایا تھا۔ ایران نے پہلے ہی انتباہ دیا تھا کہ اگر حملے جاری رہے تو وہ سخت ردِعمل دے گا۔
اثرات:
عوامی سطح پر خوف و ہراس پھیل گیا، اور شہریوں نے پناہ گاہوں کا رخ کیا
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز میں دھماکوں کی آوازیں، سرنگوں میں چھپے شہری، اور ایئر ڈیفنس کی روشنیاں دیکھی جا سکتی ہیں
فوری طور پر جانی یا مالی نقصان کی مکمل تفصیلات سامنے نہیں آئیں، لیکن ابتدائی اطلاعات کے مطابق کئی افراد زخمی ہوئے ہیں
خلاصہ:
یہ حملہ صرف ایک انتقامی کارروائی نہیں بلکہ ایک واضح پیغام ہے کہ ایران اب براہِ راست جنگی حکمتِ عملی اپنانے پر آمادہ ہو چکا ہے۔ اسرائیل کا دفاعی نظام تاحال مؤثر نظر آ رہا ہے، مگر مسلسل حملوں سے صورتحال تیزی سے قابو سے باہر جا سکتی ہے۔