“امریکہ کا بڑا اقدام، بھارت میں سونا مزید مہنگا!”

واشنگٹن سے موصولہ اطلاعات کے مطابق، امریکہ نے حال ہی میں درآمدی سونے پر 50 فیصد ٹیرف (محصول) عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس فیصلے کے عالمی منڈیوں پر فوری اثرات مرتب ہوئے ہیں، خاص طور پر بھارت جیسے ممالک میں جہاں سونا نہ صرف سرمایہ کاری بلکہ ثقافتی اعتبار سے بھی انتہائی اہمیت رکھتا ہے۔

بھارت، جو دنیا میں سونے کا دوسرا سب سے بڑا خریدار ہے، اس فیصلے کے بعد سونے کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ دیکھ رہا ہے۔ ماہرین کے مطابق امریکہ کی جانب سے عائد کردہ اضافی ٹیرف کے باعث سونے کی عالمی قیمتوں میں دباؤ بڑھا ہے، جس کا براہ راست اثر بھارتی مارکیٹ پر پڑا ہے۔

قیمتوں میں اضافہ:

بھارتی مارکیٹ میں سونے کی قیمت 500 تا 1000 روپے فی 10 گرام تک بڑھ گئی ہے، اور یہ اضافہ آئندہ دنوں میں مزید ہو سکتا ہے اگر عالمی سطح پر ٹیرف برقرار رہا۔

صارفین پر اثرات:

عام صارفین اور زیورات بنانے والے تاجر سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ شادیوں کے سیزن میں سونے کی طلب بڑھ جاتی ہے، اور قیمتوں میں یہ اضافہ صارفین کے بجٹ پر اثر انداز ہو رہا ہے۔

تجزیہ کاروں کی رائے:

معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ اقدام امریکہ کی “چین پالیسی” کا حصہ ہو سکتا ہے، کیونکہ سونے کی ایک بڑی مقدار چین سے درآمد کی جاتی ہے۔ تاہم، اس کا بالواسطہ نقصان بھارت جیسے ممالک کو بھی ہو رہا ہے جو اپنی ضرورت کا بڑا حصہ درآمدات سے پورا کرتے ہیں۔


امریکہ کا یہ نیا ٹیرف نہ صرف عالمی تجارت میں ایک نئی کشیدگی کا پیش خیمہ بن سکتا ہے بلکہ ترقی پذیر ممالک کی معیشتوں پر بھی اس کے گہرے اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ بھارت میں سونے کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ اسی عالمی تبدیلی کا ایک عکس ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں