“ایران کے دل، تہران میں ایک غیر متوقع فضائی حملے نے نہ صرف ایک سائنسدان کو نشانہ بنایا بلکہ پورے خطے کو نئی جنگی کشیدگی کی دہلیز پر لا کھڑا کیا۔”

تفصیلی کہانی:
24 جون 2025 کو تہران میں پیش آنے والے ایک اسرائیلی فضائی حملے میں ایران کی نامور ماہر ڈیٹا و انرجی، ڈاکٹر ندا رفیعی پارسا، شہید ہو گئیں۔ وہ ایران کی قومی بجلی کمپنی “توانیر” میں بجلی کے ڈیٹا سسٹمز کی سربراہ تھیں، اور انہیں ملک کی سائنسی برتری کی علامت سمجھا جاتا تھا۔

سرکاری ایرانی میڈیا نے اس حملے کو “ایران کی شہری قیادت پر براہِ راست حملہ” قرار دیا ہے، اور یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ ڈاکٹر ندا کے قتل کا مقصد ایران کی تکنیکی و انرجی انفراسٹرکچر کو کمزور کرنا ہے۔ ان کے قریبی ذرائع کے مطابق وہ قومی بجلی گرڈ کو جدید ڈیجیٹل نظام سے ہم آہنگ کرنے کے منصوبے کی نگرانی کر رہی تھیں۔

ایران کے مطابق، یہ حملہ ایک “ڈرون-میزائل کومبو” کے ذریعے کیا گیا، جس میں شہری آبادی کے قریب حساس علاقوں کو نشانہ بنایا گیا۔
اب تک اسرائیل نے سرکاری طور پر ذمہ داری قبول نہیں کی، مگر اسرائیلی میڈیا میں اسے ایران کی “اسٹریٹیجک ہدف بندی” کا تسلسل قرار دیا جا رہا ہے۔

ڈاکٹر ندا امیرکبیر یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی سے فارغ التحصیل تھیں اور انہیں ملک کی “نخبه بانوی” (Elite Lady) بھی کہا جاتا تھا۔

ایران میں عوامی اور حکومتی سطح پر شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے، اور انتقامی اقدامات کی دھمکیاں بھی سامنے آئی ہیں۔ ماہرین اسے خطے میں ایک نئی اسٹریٹیجک جنگ کے آغاز کی ممکنہ علامت قرار دے رہے ہیں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں