پاکستان کو درپیش معاشی مشکلات میں ایک بڑی پیش رفت اس وقت دیکھنے میں آئی جب ایشیائی ترقیاتی بینک (ADB) نے پاکستان کے لیے 800 ملین ڈالر کے مالیاتی پیکیج کی منظوری دے دی۔ اس منظوری کے خلاف بھارتی حکومت کی بھرپور سفارتی کوششیں بھی رائیگاں گئیں، جو اس فیصلے کو رکوانے کے لیے سرگرم تھی۔
ذرائع کے مطابق، بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت نے بین الاقوامی سطح پر پاکستان کے مالیاتی اقدامات کے خلاف ایک منظم مہم چلا رکھی ہے، جس میں عالمی مالیاتی اداروں پر اثر انداز ہونے کی کوششیں شامل ہیں۔ تاہم، آئی ایم ایف کے بعد اب ایشیائی ترقیاتی بینک نے بھی بھارتی دباؤ کو مسترد کرتے ہوئے پاکستان کے حق میں فیصلہ دیا ہے۔
یہ پیکیج پاکستان کے لیے نہ صرف مالیاتی ریلیف کا ذریعہ بنے گا بلکہ توانائی، انفراسٹرکچر اور ماحولیاتی منصوبوں میں سرمایہ کاری کو بھی فروغ دے گا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ اقدام پاکستان کی معیشت کو استحکام دینے کی سمت ایک مثبت قدم ہے، اور اس سے بھارت کی خطے میں تنہا کرنے کی کوششیں ناکام ہو گئی ہیں۔
واضح رہے کہ بھارت ماضی میں بھی پاکستان کے خلاف عالمی فورمز پر منفی پراپیگنڈا کرتا رہا ہے، تاہم حالیہ صورتحال اس بات کی غمازی کرتی ہے کہ عالمی برادری پاکستان کے ساتھ تعاون جاری رکھنے میں سنجیدہ ہے۔