جعفر ایکسپریس پر حملہ: امریکی اسلحہ کا استعمال اور پاکستان کا تشویش کا اظہار

رپورٹس کے مطابق جعفر ایکسپریس پر حملہ کرنے والوں کے پاس ایک ایم فور اے ون رائفل بھی تھی، جو کہ امریکی اسلحہ ساز کمپنی کولٹ نے بنائی تھی۔ اس کا استعمال اس بات کو اجاگر کرتا ہے کہ پاکستان کے پڑوسی ملک افغانستان سے امریکی افواج کے انخلا کے بعد رہ جانے والے اسلحہ کا غلط استعمال مسلح گروہ کر رہے ہیں۔

پاکستان نے کئی مرتبہ عالمی سطح پر اس تشویش کا اظہار کیا ہے کہ افغانستان میں امریکی انخلا کے دوران وہاں رہ جانے والے اسلحے کا غلط ہاتھوں میں جانا، خطے کے امن کے لیے ایک سنگین خطرہ بن سکتا ہے۔ پاکستان نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ یہ اسلحہ صرف دہشت گردی اور انتہاپسند گروپوں کے لیے نہیں بلکہ پورے خطے کے استحکام کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے۔

حالیہ جعفر ایکسپریس پر ہونے والے حملے نے اس بات کو ایک بار پھر واضح کیا کہ افغانستان سے انخلا کے بعد چھوڑا گیا اسلحہ اب دہشت گردی کی کارروائیوں میں استعمال ہو رہا ہے۔ اس حملے میں ایم فور اے ون رائفل کا استعمال اس بات کا ثبوت ہے کہ عالمی طاقتوں کی عدم نگرانی اور افغان سرحد پر امن کی کمزوری نے ایسے گروپوں کو اسلحہ حاصل کرنے کا موقع دیا، جو اب پاکستان اور خطے کے دیگر ممالک کی سلامتی کے لیے خطرہ بن رہے ہیں۔

پاکستان نے عالمی برادری سے اس معاملے پر سنجیدہ توجہ دینے کی درخواست کی ہے تاکہ افغانستان میں رہ جانے والے اسلحے کا غلط استعمال روکا جا سکے اور خطے میں امن قائم رکھنے کے لیے موثر اقدامات کیے جائیں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں