“امن پر حملہ، خودمختاری کی پامالی — پاکستان کا ایران پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت”

پاکستان نے ایران پر اسرائیلی فضائی حملے کو کھلی جارحیت قرار دیتے ہوئے سخت ردِعمل دیا ہے۔ دفتر خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ حملہ نہ صرف ایران کی خودمختاری بلکہ پورے خطے کے امن و استحکام پر حملہ ہے۔ ترجمان نے واضح کیا کہ اسرائیل کا یہ اقدام بلاجواز، ناقابلِ قبول اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ اقوامِ متحدہ کا چارٹر ہر ریاست کو اپنے دفاع کا حق دیتا ہے، اور ایران کو بھی یہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنے خلاف کسی بھی حملے کے جواب میں دفاع کرے۔ پاکستان نے اسرائیلی کارروائی کو عالمی قوانین اور یو این چارٹر کی روح کے منافی قرار دیا۔

پاکستان نے عالمی برادری، خاص طور پر اقوامِ متحدہ سے فوری کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ اسرائیل کو جارحیت سے روکا جا سکے اور خطے کو کسی بڑے تصادم سے بچایا جا سکے۔ ترجمان کے مطابق، اسرائیلی اقدامات نہ صرف اشتعال انگیز ہیں بلکہ پورے مشرقِ وسطیٰ کو جنگ کی آگ میں دھکیل سکتے ہیں۔

ادھر سابق پاکستانی سفیر ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے سوال اٹھایا کہ اگر سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ان حملوں کا پہلے سے علم تھا، تو امریکہ نے اسرائیل کو روکنے کے لیے کچھ کیوں نہ کیا؟ یہ سوال بین الاقوامی سیاست میں امریکہ کے کردار پر ایک نیا دباؤ پیدا کرتا ہے۔

پاکستان نے اس موقع پر ایرانی عوام سے مکمل یکجہتی کا اظہار کیا ہے اور عالمی ضمیر کو جھنجھوڑتے ہوئے کہا ہے کہ وقت آ گیا ہے کہ اسرائیل کو اس کے اقدامات کا جوابدہ ٹھہرایا جائے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں