“تہران کی ایوین جیل پر حملہ — ایران کا اسرائیل پر الزام، 71 افراد ہلاک”

ایرانی حکومت نے اتوار کے روز ایک ہنگامی بیان میں انکشاف کیا ہے کہ 23 جون کو تہران کی بدنام زمانہ ایوین جیل پر ایک خفیہ اور ہدفی حملے میں 71 افراد جاں بحق ہو گئے۔ ایران کا کہنا ہے کہ یہ حملہ اسرائیل کی جانب سے کیا گیا ایک براہ راست دہشت گرد اقدام تھا، جس کا مقصد نہ صرف ایران کی سکیورٹی کو نقصان پہنچانا ہے بلکہ اس کے اندرونی استحکام کو بھی چیلنج کرنا ہے۔

ایرانی حکام کے مطابق حملہ انتہائی جدید ٹیکنالوجی اور ممکنہ طور پر ڈرونز یا میزائل کے ذریعے کیا گیا، جس نے جیل کے حساس حصے کو نشانہ بنایا۔ مرنے والوں میں قیدی، جیل اسٹاف، اور سکیورٹی اہلکار شامل ہیں۔ واقعے کے بعد ایرانی میڈیا پر سخت سنسر شپ عائد کی گئی، لیکن سوشل میڈیا پر جیل کے قریب دھماکوں اور دھوئیں کی ویڈیوز نے قیاس آرائیوں کو جنم دیا۔

ایران نے اقوامِ متحدہ اور دیگر عالمی اداروں سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ حملہ ایران کی خودمختاری کی کھلی خلاف ورزی ہے، اور اس کا جواب دیا جائے گا۔ اسرائیل کی جانب سے تاحال کوئی تصدیق یا تردید سامنے نہیں آئی، تاہم ماضی میں اسرائیل پر ایران کی جوہری اور سکیورٹی تنصیبات کو نشانہ بنانے کے الزامات لگتے رہے ہیں۔

ایوین جیل ایران میں سیاسی قیدیوں، انسانی حقوق کے کارکنوں اور غیر ملکی شہریوں کے قید ہونے کی وجہ سے عالمی سطح پر توجہ کا مرکز رہی ہے، اور اس حملے نے خطے کی سکیورٹی صورتحال کو مزید نازک بنا دیا ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں