“اسلام آباد میں اپریل کا اوسطاً درجہ حرارت دس ڈگری زیادہ: کیا اب گرمیاں اپریل سے شروع ہو جائیں گی؟”

اسلام آباد میں اپریل کے مہینے میں اس سال اوسطاً درجہ حرارت دس ڈگری زیادہ ریکارڈ کیا جا رہا ہے، جو کہ ایک غیر معمولی تبدیلی ہے اور کئی سوالات کو جنم دیتا ہے۔ کیا یہ درجہ حرارت کا اضافہ اب ایک معمول بن جائے گا؟ کیا ہمیں توقع کرنی چاہیے کہ گرمیاں اپریل سے ہی شروع ہو جائیں گی؟ اور اگر ایسا ہوا تو اس کے ماحولیاتی اثرات کیا ہوں گے؟

یہ بات درست ہے کہ موسم کی تبدیلیاں ہمیشہ ہماری زندگیوں پر اثر ڈالتی ہیں، اور جب ایسی غیر معمولی تبدیلیاں سامنے آتی ہیں، تو ہم سب کی نظریں موسم کی پیش گوئیوں پر ہوتی ہیں۔ اس سال اسلام آباد میں جو درجہ حرارت ریکارڈ کیا جا رہا ہے، وہ گزشتہ سالوں کے مقابلے میں کافی زیادہ ہے۔

اس سوال کا جواب مختلف پہلوؤں سے دیکھا جا سکتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ درجہ حرارت کا اضافہ دراصل عالمی سطح پر ہونے والی موسمی تبدیلیوں کا نتیجہ ہو سکتا ہے۔ موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کے باعث دنیا بھر میں مختلف علاقوں میں درجہ حرارت میں اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ پاکستان میں بھی اس کا اثر پڑ رہا ہے، اور اس سال اپریل میں گرمی کا آغاز جلدی ہو چکا ہے۔

یہ سوال بھی اہم ہے کہ آیا یہ ایک عارضی صورتحال ہے یا مستقبل میں یہی رجحان برقرار رہے گا۔ ماہرین کا خیال ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی رفتار میں تیزی آ رہی ہے، اور اس سے پاکستان میں موسموں کے معمولات میں تبدیلی آ سکتی ہے۔ اگر یہی صورتحال جاری رہی تو ہمیں توقع کرنی چاہیے کہ آئندہ کے سالوں میں گرمیاں اپریل سے شروع ہو سکتی ہیں، اور موسموں کا توازن بگڑ سکتا ہے۔

دوسری طرف، پاکستان میں موسموں کی تبدیلیوں کا اثر صرف درجہ حرارت پر ہی نہیں، بلکہ زراعت، پانی کی کمی، اور دیگر ماحولیاتی عوامل پر بھی پڑتا ہے۔ اگر موسم میں اتنی جلدی تبدیلی آئی تو یہ نہ صرف انسانوں کے لیے بلکہ ماحول کے لیے بھی چیلنجز پیدا کر سکتا ہے۔

خلاصہ یہ ہے کہ اگرچہ اس سال اسلام آباد میں اپریل کا درجہ حرارت زیادہ ریکارڈ کیا گیا ہے، لیکن یہ کہنا ابھی مشکل ہے کہ آیا یہ معمول بن جائے گا۔ تاہم، موسمیاتی تبدیلیوں کی رفتار اور عالمی سطح پر ہونے والی تبدیلیوں کو دیکھتے ہوئے یہ ممکن ہے کہ مستقبل میں موسموں میں تیزی سے تبدیلی آنا شروع ہو جائے، اور گرمیاں اپریل سے ہی محسوس ہونے لگیں۔

اب یہ ہم سب پر منحصر ہے کہ ہم اپنے ماحول کے تحفظ کے لیے کیا اقدامات کرتے ہیں تاکہ ہم اس تبدیلی کو بہتر طریقے سے سامنا کر سکیں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں