آیت اللہ خامنہ ای کا جذباتی خطاب وائرل: ’’مجھے مار بھی دیں تو ہار مت سمجھنا، میری جان کی کوئی اہمیت نہیں‘‘

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ سید علی خامنہ ای کا ایک پرجوش اور جذباتی خطاب حال ہی میں وائرل ہو رہا ہے جس میں انہوں نے اپنی جان کی قربانی کو ایران کی شکست سمجھنے سے انکار کیا ہے۔ یہ خطاب اس وقت سامنے آیا ہے جب ایران دنیا کی بڑی طاقتوں کے دباؤ اور چیلنجز کے درمیان تنہا کھڑا ہے۔

خطاب کی اہم باتیں:
آیت اللہ خامنہ ای نے کہا، “اگر وہ مجھے مار بھی دیں تو اسے ہماری شکست مت سمجھنا۔ میرے جسم کی کوئی قیمت نہیں، میری جان کی کوئی اہمیت نہیں۔”

انہوں نے اپنی قربانی کو ایران اور امت مسلمہ کی حفاظت اور استقامت کے لیے لازمی قرار دیا

خطاب میں انہوں نے علی علیہ السلام کے نوکر ہونے کا فخر ظاہر کیا، جو قربانی اور صبر کی علامت ہیں

پس منظر:
ایران کے سپریم لیڈر کی یہ باتیں اس وقت سامنے آئی ہیں جب ملک کو اندرونی اور بیرونی دباؤ کا سامنا ہے، خاص طور پر جوہری پروگرام اور علاقائی تنازعات کی وجہ سے

خامنہ ای کی یہ تقریر ایرانی عوام اور حامیوں میں حوصلہ اور استقامت پیدا کرنے کی کوشش ہے

اس میں ملک کی خودمختاری اور عزت کی حفاظت کے لیے قربانی دینے کا پیغام دیا گیا ہے

تاریخی اور مذہبی حوالہ:
خامنہ ای نے اپنے الفاظ میں امام علی علیہ السلام کے نظریات اور کردار کی طرف اشارہ کیا، جنہیں اہلِ تشیع کی تاریخ میں بہادری، عدل، اور قربانی کی اعلیٰ مثال سمجھا جاتا ہے

ان کے بیان سے ایرانی رہبر کا وہ جذبہ جھلکتا ہے جو سخت حالات میں بھی ڈٹ کر مقابلہ کرنے کی طاقت دیتا ہے
آیت اللہ خامنہ ای کا یہ خطاب ایران کی موجودہ صورتحال میں ایک اہم روحانی اور سیاسی پیغام کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جو ایران کی قیادت کی قربانی اور استقامت کو ظاہر کرتا ہے۔ یہ الفاظ ان لوگوں کے لیے حوصلہ افزا ہیں جو مشکل حالات میں بھی اپنے عقیدے اور وطن کے لیے کھڑے ہیں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں