اعظم سواتی کوملک کی خاطرمذاکرات کی اجازت دی ،عمران خان نےپارٹی رہنماؤں کوبیان بازی سےسختی سے روکدی

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیرِاعظم عمران خان نے موجودہ سیاسی صورتحال کے تناظر میں سینیٹر اعظم سواتی کو قومی مفاد میں مذاکرات کی اجازت دے دی ہے، تاہم ساتھ ہی پارٹی کے دیگر رہنماؤں کو سختی سے ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اس حوالے سے کسی قسم کی بیان بازی یا تبصرے سے گریز کریں۔

ذرائع کے مطابق عمران خان کا کہنا ہے کہ موجودہ سیاسی ماحول میں ذمہ دارانہ رویہ اپنانا ناگزیر ہے، اور غیر ذمہ دارانہ بیانات نہ صرف پارٹی کے مؤقف کو نقصان پہنچا سکتے ہیں بلکہ مذاکراتی عمل کو بھی متاثر کر سکتے ہیں۔ انہوں نے پارٹی رہنماؤں کو ہدایت دی کہ وہ صرف مرکزی قیادت کی جانب سے دی گئی ہدایات پر عمل کریں اور میڈیا پر ذاتی رائے دینے سے اجتناب کریں۔

سینیٹر اعظم سواتی کو یہ ذمہ داری ان کی سیاسی بصیرت، تجربے اور عمران خان سے قربت کے باعث سونپی گئی ہے۔ وہ نہ صرف پارٹی کے سینئر رہنما ہیں بلکہ قومی اداروں سے بات چیت اور سیاسی روابط میں بھی مہارت رکھتے ہیں۔ اگرچہ مذاکرات کن فریقین سے ہو رہے ہیں اور ان کا ایجنڈا کیا ہے، اس بارے میں کوئی سرکاری تفصیلات جاری نہیں کی گئیں، تاہم پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ قدم ملک میں جاری سیاسی بےچینی کو ختم کرنے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔

اس پیش رفت کو مبصرین ایک اہم موڑ قرار دے رہے ہیں، جس سے سیاسی محاذ آرائی کے بجائے افہام و تفہیم کی راہ ہموار ہو سکتی ہے۔ اگر یہ مذاکرات کامیاب ہوتے ہیں تو ممکنہ طور پر پاکستان کی سیاسی فضا میں نرمی آئے گی اور ایک نئے سیاسی عمل کی بنیاد رکھی جا سکتی ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں