“مودی کی شخصیت پر بلاول بھٹو کا طنز: ‘وہ نتن یاہو کی سستی کاپی لگتے ہیں'”

اقوام متحدہ میں جاری ایک اہم نشست کے دوران پاکستان کے سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا، اور ان پر ایک دلچسپ مگر تیکھا تبصرہ کرتے ہوئے کہا:
“مودی کو دیکھیں، وہ تو لگتا ہے جیسے نتن یاہو کی سستی کاپی ہوں!”
بلاول کا یہ بیان نہ صرف میڈیا کی سرخیوں میں آ گیا بلکہ بین الاقوامی سیاسی حلقوں میں بھی توجہ کا مرکز بن گیا۔ ان کا یہ ریمارک بھارت اور اسرائیل کی حکومتوں کے مابین بڑھتی قربتوں، اور دونوں ممالک کی پالیسیوں میں مماثلت کی جانب ایک سیاسی اشارہ سمجھا جا رہا ہے۔
یہ تبصرہ دراصل ان خدشات اور تحفظات کی عکاسی کرتا ہے جو پاکستان کی قیادت کو بھارت کی داخلی اور خارجی پالیسیوں سے لاحق ہیں، خصوصاً کشمیر، اقلیتوں کے حقوق، اور مشرق وسطیٰ میں بھارت کے کردار سے متعلق۔ بلاول کے بیان کو بعض تجزیہ کار سیاسی جرأت قرار دے رہے ہیں، تو بعض اسے سفارتی سطح پر نامناسب انداز سمجھ رہے ہیں۔
سوشل میڈیا پر بھی اس بیان کو لے کر ملا جلا ردعمل سامنے آ رہا ہے—جہاں کچھ صارفین نے بلاول کی صاف گوئی کو سراہا، وہیں دوسروں نے اسے سفارتی زبان کی حد سے باہر قرار دیا۔