خضدار میں معصومیت لہو لہو — اے پی ایس اسکول بس پر دہشتگرد حملہ، 5 بچے شہید، قوم سوگوار۔

بلوچستان کے ضلع خضدار میں دہشتگردی کا ایک المناک واقعہ پیش آیا ہے جہاں آرمی پبلک اسکول (APS) کی بس کو ایک خوفناک بم دھماکے کا نشانہ بنایا گیا۔ یہ افسوسناک حملہ این-25 نیشنل ہائی وے پر اُس وقت پیش آیا جب بس میں 40 سے زائد بچے اسکول جا رہے تھے۔ دھماکے کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ قریبی علاقوں تک آواز سنائی دی، اور بس کے پرخچے اُڑ گئے۔
دھماکے کے نتیجے میں 5 معصوم بچے موقع پر ہی شہید ہو گئے جبکہ 35 سے زائد بچے شدید زخمی ہو گئے ہیں۔ زخمیوں کو فوری طور پر قریبی سی ایم ایچ اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جہاں انہیں طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔ کچھ بچوں کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے جس کے باعث شہادتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔
سیکیورٹی فورسز نے واقعے کے فوراً بعد علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے، جبکہ بم ڈسپوزل اسکواڈ نے جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کیے ہیں۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکہ ریموٹ کنٹرول ڈیوائس کے ذریعے کیا گیا، تاہم تفتیش جاری ہے۔
یہ حملہ نہ صرف خضدار بلکہ پورے پاکستان کے لیے ایک صدمہ ہے۔ تعلیمی اداروں اور معصوم بچوں کو نشانہ بنانا انتہائی قابل مذمت اور انسانیت سوز عمل ہے۔ عوامی و سیاسی حلقوں کی جانب سے شدید غم و غصے کا اظہار کیا جا رہا ہے جبکہ سوشل میڈیا پر بھی “#خضدار\_سانحہ” ٹرینڈ کر رہا ہے۔
قوم اس وقت متحد ہو کر شہداء کے اہلِ خانہ کے غم میں شریک ہے اور مطالبہ کر رہی ہے کہ دہشتگردوں کو فوری گرفتار کر کے انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔