غزہ کے آسمان پر آگ برسی اور زمین پر خون بہا۔

غزہ کی پٹی میں جمعرات کا دن ایک خونی دن ثابت ہوا جب اسرائیل نے بیت لاہیا اور جبالیہ کے علاقوں پر شدید بمباری کی۔ یہ حملے اسرائیل کی جانب سے ایک بڑے زمینی آپریشن کی تیاری کا حصہ معلوم ہوتے ہیں۔ ان فضائی حملوں میں ایک ہی دن میں 130 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے، جن میں خواتین، بچے اور بزرگ بھی شامل ہیں۔

اسرائیل اور فلسطینی گروہوں کے درمیان حالیہ کشیدگی میں تیزی آئی ہے، جس کی وجہ سے غزہ کے رہائشی شدید خوف و ہراس میں مبتلا ہیں۔ اسرائیلی فوج نے بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ اس کا ہدف عسکری تنصیبات اور مسلح گروہ ہیں، لیکن شہری علاقوں میں تباہی اور معصوم لوگوں کی شہادتوں نے انسانی حقوق کے اداروں کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔

جبالیہ اور بیت لاہیا کے مکینوں نے رات بھر خوف و دہشت میں گزاری، جہاں بمباری سے عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں اور ہر طرف چیخ و پکار سنائی دیتی رہی۔ زخمیوں کو ہسپتال منتقل کرنے کا عمل جاری ہے، لیکن صحت کے مراکز پہلے ہی گنجائش سے زیادہ بھرے ہوئے ہیں۔

ان حملوں کے بعد عالمی برادری کی جانب سے مختلف ردعمل سامنے آئے ہیں۔ اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے شہریوں کی ہلاکتوں پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے اور جنگ بندی کی فوری اپیل کی ہے۔

تازہ ترین اطلاعات کے مطابق اسرائیلی فوج مزید زمینی حملے کی تیاری کر رہی ہے۔ غزہ کے عوام شدید خوف میں ہیں اور بین الاقوامی برادری کی جانب دیکھ رہے ہیں کہ کب یہ تباہی ختم ہوگی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں