سندھ حکومت اور اپوزیشن دونوں ہی اپنے منشور کے مطابق مسائل کے حل میں پسپائی کا شکار، رپورٹ

سندھ کی سیاست ہمیشہ سے ہی ایک پیچیدہ اور چیلنجنگ معاملہ رہی ہے، جہاں حکومت اور اپوزیشن کے درمیان تعلقات کی نوعیت غیر واضح رہی ہے۔ حالیہ دنوں میں سامنے آنے والی ایک رپورٹ نے یہ ثابت کیا ہے کہ سندھ حکومت اور اپوزیشن دونوں اپنے منشور میں کیے گئے وعدوں پر عملدرآمد کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ یہ صورتحال نہ صرف صوبے کی سیاست کے لیے بلکہ عوام کے لیے بھی ایک مایوس کن حقیقت بن کر سامنے آئی ہے، جنہوں نے ان سیاسی جماعتوں سے تبدیلی کی امید لگائی تھی۔

سندھ حکومت نے اپنے منشور میں عوام کو بہتر صحت، تعلیم، پانی کی فراہمی، اور انفراسٹرکچر کے شعبوں میں ترقی کی یقین دہانی کرائی تھی۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ ان وعدوں کو عملی طور پر پورا کرنے میں حکومت مکمل طور پر ناکام رہی ہے۔ صوبے میں بنیادی سہولتیں جیسے صاف پینے کا پانی، بہتر سڑکیں اور صحت کی بنیادی خدمات ابھی تک عوام کو فراہم نہیں کی جا سکیں۔ حالیہ برسوں میں، حکومت نے متعدد ترقیاتی منصوبوں کا آغاز کیا، لیکن ان منصوبوں کی رفتار انتہائی سست رہی ہے اور عوام تک ان کے فوائد نہیں پہنچ سکے۔

اس کے علاوہ، سندھ میں عوامی خدمات کے شعبے میں بے شمار مسائل ہیں، جن میں صحت، تعلیم اور صفائی کی خدمات شامل ہیں۔ اس کے باوجود حکومتی سطح پر اس بارے میں سنجیدہ اقدامات کا فقدان نظر آ رہا ہے۔ لوگوں کو ابھی بھی صحت کی بنیادی سہولتوں، بہتر تعلیم اور دیگر ضروریات کے لیے مشکلات کا سامنا ہے۔

دوسری جانب، سندھ کی اپوزیشن بھی اپنے منشور پر عمل کرنے میں کامیاب نہیں رہی۔ اپوزیشن جماعتوں نے حکومت کو بہتر حکمرانی، احتساب اور عوامی خدمات میں بہتری کی باتیں کی تھیں، مگر عملی طور پر وہ بھی اپنے وعدوں کو پورا کرنے میں ناکام نظر آئیں۔ اکثر اپوزیشن جماعتیں حکومت پر تنقید کرنے اور احتجاجی سیاست میں مصروف رہیں، لیکن عوامی مسائل کے حل کی طرف ان کی کوئی سنجیدہ کوشش نہیں دیکھنے کو ملی۔

یہ صورتِ حال عوام کے لیے خاصی مایوس کن ہے، جو ہر انتخابات میں اپنی امیدیں لے کر پولنگ اسٹیشنز تک پہنچتے ہیں اور حکومت یا اپوزیشن سے بہتر تبدیلی کی توقع رکھتے ہیں۔ تاہم، جب ان کے مسائل حل کرنے کی بات آتی ہے تو سیاسی جماعتیں محض وعدے اور دعوے کرتی ہیں، لیکن عملی طور پر کسی بھی اہم تبدیلی کا عمل نظر نہیں آتا۔

یہ صورتحال عوام کی نظر میں حکومت اور اپوزیشن دونوں کے لیے ایک بڑی ناکامی کی علامت بن چکی ہے۔ عوام کی امیدیں اب تقریباً ختم ہو چکی ہیں اور انہیں یقین ہو چلا ہے کہ سیاسی جماعتیں اپنی ذات اور مفادات کے بجائے عوامی مسائل پر سنجیدگی سے کام نہیں کر رہی ہیں۔

اگر سندھ کی سیاست میں کسی بھی قسم کی تبدیلی لانی ہے تو حکومت اور اپوزیشن دونوں کو اپنے منشور کے مطابق عوامی مسائل کے حل کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھانے ہوں گے۔ ان جماعتوں کو اپنے سیاسی مفادات سے باہر نکل کر عوامی خدمت کی جانب توجہ دینی ہوگی، تاکہ عوام کی مشکلات کم ہوں اور سندھ میں ترقی کا عمل آگے بڑھ سکے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں