“برطانیہ کا جنگی عزم: روس کے خلاف تیاری کا اعلان دنیا کو نئی سرد جنگ کی دہلیز پر لے آیا۔”

برطانیہ کے وزیر دفاع جان ہیلی کے حالیہ بیان نے عالمی منظرنامے میں ہلچل مچا دی ہے، جس میں انہوں نے کہا کہ “برطانیہ روس کے ساتھ ممکنہ جنگ کے لیے پوری طرح تیار ہے”۔ ان کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب یوکرین میں روسی جارحیت اور نیٹو کے ردِعمل نے مشرقی یورپ کو کشیدگی کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے۔
ہیلی نے پارلیمنٹ میں خطاب کے دوران واضح کیا کہ روس کی بڑھتی ہوئی فوجی سرگرمیاں اور جارحانہ رویہ نہ صرف یورپ بلکہ عالمی سلامتی کے لیے بھی خطرہ بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ برطانوی افواج اپنی دفاعی تیاریوں کو جدید خطوط پر استوار کر رہی ہیں، جس میں نیٹو کے ساتھ مکمل ہم آہنگی شامل ہے۔
برطانوی حکومت کا ماننا ہے کہ روس صرف یوکرین تک محدود نہیں رہے گا، بلکہ بالٹک ریاستوں اور مشرقی یورپی اتحادی ممالک پر بھی نظریں جمائے ہوئے ہے۔ اس تناظر میں لندن نے اپنے دفاعی بجٹ میں اضافہ کیا ہے، اور کئی فوجی مشقیں بھی ترتیب دی جا رہی ہیں تاکہ کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دیا جا سکے۔
ماہرین کے مطابق یہ بیان علامتی سے زیادہ ایک حکمتِ عملی کا حصہ ہو سکتا ہے، جس کا مقصد روس پر دباؤ ڈالنا اور نیٹو اتحاد کو مضبوط پیغام دینا ہے۔ تاہم، اس قسم کے بیانات دنیا کو ایک نئی سرد جنگ کی طرف دھکیل سکتے ہیں، جو کہ عالمی معیشت اور امن کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہے۔