پاراچنار میں کاروباری مراکز بند، عوام مشکلات کا شکار

پاراچنار، جو خیبر پختونخوا کا ایک خوبصورت اور سرسبز وادیوں پر مشتمل علاقہ ہے، ان دنوں شدید مشکلات کا شکار ہے۔ شہر کے تمام بڑے اور چھوٹے کاروباری مراکز بند ہیں، جس کے باعث عوام کو روزمرہ کی اشیائے ضروریہ کی قلت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ دکانیں، بازار، گودام اور دیگر کاروباری سرگرمیاں معطل ہیں، اور یہ صورتحال نہ صرف مقامی افراد کے لیے پریشان کن بن چکی ہے بلکہ غریب اور متوسط طبقے کو بھی شدید متاثر کر رہی ہے۔

بازاروں میں خاموشی چھائی ہوئی ہے، اور لوگ اشیائے خور و نوش، ادویات، اور دیگر بنیادی ضروریات کے لیے دربدر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں۔ جو تھوڑی بہت چیزیں دستیاب بھی ہیں، ان کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں۔ عوام ایک طرف مہنگائی سے تنگ ہیں، تو دوسری طرف انہیں اشیاء کی عدم دستیابی کا سامنا ہے۔ اس دوہرے دباؤ نے زندگی کو بے حد مشکل بنا دیا ہے۔

اس بندش کی وجوہات مختلف ہو سکتی ہیں — سیکیورٹی خدشات، انتظامی فیصلے، یا کسی احتجاج کی صورت میں کاروباری سرگرمیوں کا رک جانا — لیکن نقصان ہمیشہ عوام کا ہی ہوتا ہے۔ خصوصاً دیہی علاقوں سے آنے والے لوگ، جو روزانہ کی بنیاد پر سامان خریدنے شہر آتے ہیں، سب سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔ خواتین، بچے، بزرگ اور بیمار افراد کے لیے یہ صورتحال مزید اذیت ناک ہو چکی ہے۔

عوامی سطح پر اس وقت شدید اضطراب پایا جا رہا ہے۔ لوگ سوال کر رہے ہیں کہ ان کی بنیادی ضروریات کو کب اور کیسے پورا کیا جائے گا؟ انتظامیہ کی جانب سے ابھی تک کوئی واضح لائحہ عمل سامنے نہیں آیا، جس کی وجہ سے غیر یقینی کی کیفیت بڑھتی جا رہی ہے۔

اس وقت ضرورت اس بات کی ہے کہ مقامی انتظامیہ اور متعلقہ ادارے فوری طور پر حرکت میں آئیں، تاکہ نہ صرف کاروبار بحال ہوں بلکہ اشیائے ضروریہ کی دستیابی بھی یقینی بنائی جا سکے۔ عوام کا مطالبہ ہے کہ انہیں اس پریشانی سے نکالا جائے اور پاراچنار کی پرامن اور خوشحال فضا کو بحال کیا جائے

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں