چینی صدر کا امریکہ کو دو ٹوک پیغام: “چین سمندر ہے، تالاب نہیں”

بیجنگ میں ایک اہم تقریب کے دوران چینی صدر شی جن پنگ نے امریکہ کو سخت پیغام دیتے ہوئے کہا کہ جو یہ سمجھتا ہے کہ چین پر بھاری ٹیکس لگا کر اسے جھکایا جا سکتا ہے، وہ شدید غلط فہمی میں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ چین محض ایک تالاب نہیں بلکہ ایک وسیع سمندر ہے، جسے طوفان الٹا نہیں سکتا۔ یہ بیان عالمی سطح پر امریکہ اور چین کے درمیان جاری معاشی کشیدگی کے تناظر میں دیا گیا، جو کئی برسوں سے شدت اختیار کرتی جا رہی ہے۔

صدر شی جن پنگ نے واضح کیا کہ چینی معیشت میں وہ سکت ہے کہ وہ کسی بھی بیرونی دباؤ یا پابندی کا ڈٹ کر مقابلہ کر سکتی ہے۔ ان کے مطابق، امریکہ جیسی طاقتیں چین کی معیشت کو نقصان نہیں پہنچا سکتیں کیونکہ یہ معیشت ایک طویل منصوبہ بندی، جدید ٹیکنالوجی، اور عوامی طاقت پر مبنی ہے۔ چین نے ہمیشہ عالمی معیشت میں استحکام پیدا کرنے کے لیے مؤثر کردار ادا کیا ہے اور آئندہ بھی اس مقصد کے لیے تمام ضروری اقدامات اٹھائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ چین اپنی معاشی خودمختاری پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کرے گا۔ ملک کے مفادات، خودمختاری اور ترقی کے حوالے سے چین کی پالیسی بالکل واضح ہے: نہ کوئی دباؤ برداشت کیا جائے گا اور نہ کسی کی مرضی مسلط ہونے دی جائے گی۔ شی جن پنگ کے مطابق، چینی قوم دنیا میں ایک ایسا معاشی نظام دیکھنا چاہتی ہے جو آزاد، خودمختار اور باہمی احترام پر مبنی ہو، نہ کہ کسی ایک طاقت کے زیر اثر۔

یہ بیان دراصل عالمی طاقتوں کو ایک پیغام ہے کہ چین صرف اپنی ترقی کا خواہاں نہیں بلکہ عالمی امن اور اقتصادی توازن میں بھی فعال کردار ادا کرنا چاہتا ہے۔ تاہم، اگر کوئی ملک چین کے مفادات کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرے گا، تو چین اس کا بھرپور جواب دے گا۔

صدر شی جن پنگ کا یہ دو ٹوک موقف ظاہر کرتا ہے کہ چین نہ صرف اپنی معیشت پر پراعتماد ہے بلکہ مستقبل میں بھی وہ عالمی سطح پر اپنی خودمختاری اور ترقیاتی عزائم پر ثابت قدم رہے گا۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں