عمران خان کی واضح ہدایت کے باوجود خیبر پختونخوا کا بجٹ پاس—پی ٹی آئی کی اندرونی کشمکش کھل کر سامنے آ گئی۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی خیبر پختونخوا حکومت نے پارٹی چیئرمین **عمران خان کی مخالفت** کے باوجود **22 جون کو بجٹ منظور کروانے** کا فیصلہ کیا، جس سے پارٹی کے اندر **قیادت اور حکومتی فیصلوں میں واضح تضاد** سامنے آ گیا ہے۔

یہ فیصلہ پی ٹی آئی کی **سیاسی کمیٹی** کے حالیہ اجلاس میں کیا گیا، جہاں اس اقدام کو وفاقی حکومت کی جانب سے مبینہ “فنانشل ایمرجنسی” کی سازش کو **ناکام بنانے کی حکمت عملی** قرار دیا گیا۔ اعلامیے میں کہا گیا کہ اگر بجٹ منظور نہ ہوتا تو وفاق آئین کی شق **235** کے تحت خیبر پختونخوا میں مالی اختیارات اپنے ہاتھ میں لے سکتا تھا۔

یاد رہے کہ **عمران خان** نے جیل سے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر 11 جون کو ایک تفصیلی پیغام میں کہا تھا کہ بجٹ پیش یا منظور **ان کی مشاورت کے بغیر** نہ کیا جائے، اور انہوں نے واضح ہدایت دی تھی کہ **علی امین گنڈاپور** اس فیصلے پر عمل درآمد کروائیں۔ اس کے باوجود 13 جون کو بجٹ **اسمبلی میں پیش کر دیا گیا**، جس پر وضاحت دیتے ہوئے علی امین نے کہا کہ صرف پیش کیا گیا ہے، **منظوری مشاورت کے بعد ہو گی**۔

17 جون کو ایک اور پیغام میں عمران خان نے بجٹ منظوری سے قبل **علی امین، عمر ایوب، مزمل اسلم، تیمور جھگڑا اور شبلی فراز** سے بریفنگ لینے کی شرط رکھی۔ تاہم، ان ہدایات کے باوجود بجٹ کو **منظوری کے لیے اسمبلی میں پیش کر دیا گیا**، جس سے عمران خان کی گرفت پارٹی پر کمزور دکھائی دی۔

اس دوران علی امین گنڈاپور نے 20 جون کو ایک ویڈیو بیان میں **وفاقی حکومت پر فنانشل ایمرجنسی نافذ کرنے کی سازش** کا الزام عائد کیا اور کہا کہ اگر سازشیں جاری رہیں تو وہ **اسمبلی تحلیل کرنے کا اختیار** استعمال کر سکتے ہیں۔

22 جون کو پارٹی نے بالآخر **بجٹ منظور کرنے کا فیصلہ** کیا، اور اسے وفاق کے مبینہ منصوبے کو **سیاسی طور پر ناکام بنانے** کی کوشش قرار دیا۔ اس فیصلے نے پارٹی میں موجود **مرکز اور صوبے کے درمیان خفیہ کشمکش** کو نمایاں کر دیا ہے، جہاں ایک طرف عمران خان کی ہدایات ہیں اور دوسری طرف **حکومت کی سیاسی مجبوریوں** کا دباؤ۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ صورتحال پی ٹی آئی کے اندرونی نظم و ضبط، عمران خان کی **مرکزی گرفت** اور **آئندہ سیاسی حکمت عملی** پر سنجیدہ سوالات اٹھا رہی ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں