“عدالتی حکم کے باوجود، دو دو ماہ گزر جاتے ہیں، ہمارے والد عمران خان سے بات نہیں کروائی جاتی – قاسم خان”

عمران خان کے بیٹے، قاسم خان، نے حال ہی میں اپنے والد کی قید تنہائی اور ان سے رابطے کی کمی پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدالت نے ہر ہفتے فون پر بات کرنے کا حکم دیا ہے، لیکن دو دو مہینے گزر جاتے ہیں اور ان کی اپنے والد سے بات نہیں کروائی جاتی۔

عدالتی احکامات کے باوجود، عمران خان کو اپنے بیٹوں، سلیمان اور قاسم، سے رابطے کی اجازت دینے میں جیل حکام کی جانب سے مسلسل تاخیر کی گئی ہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے جنوری 2025 میں جیل حکام کو ہدایت دی تھی کہ وہ عمران خان کو اپنے بیٹوں سے فون پر بات کرنے کی سہولت فراہم کریں ۔ تاہم، اس حکم کے باوجود، متعدد بار ان کے بیٹوں سے رابطے کی اجازت نہیں دی گئی۔

فروری 2025 میں، عدالہ جیل حکام نے عدالت کے حکم کے تحت عمران خان اور ان کے بیٹوں کے درمیان ایک فون کال کا انتظام کیا ۔ تاہم، یہ رابطہ ایک طویل مدت کے بعد ممکن ہوا، اور اس کے بعد بھی باقاعدہ ہفتہ وار رابطے کی اجازت نہیں دی گئی۔

عمران خان کی سابقہ اہلیہ، جمیما گولڈ اسمتھ، نے بھی اس صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ عمران خان کو قید تنہائی میں رکھا گیا ہے، ان کے سیل کی بجلی بند کر دی گئی ہے، اور انہیں اپنے بیٹوں سے رابطے کی اجازت نہیں دی جا رہی ۔

یہ صورتحال نہ صرف انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے بلکہ عدالتی احکامات کی بھی صریحاً خلاف ورزی ہے۔ عمران خان کے بیٹے اور ان کے وکلاء اس معاملے پر عدالت سے رجوع کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں تاکہ ان کے والد کو ان کے بیٹوں سے باقاعدہ رابطے کی اجازت دی جا سکے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں