سلال ڈیم کے سپل ویز کھولنے سے تباہی — ہماچل اور مقبوضہ کشمیر میں سیلابی صورتحال شدت اختیار کر گئی.

بھارت کے زیرِ انتظام جموں و کشمیر اور ہماچل پردیش میں شدید بارشوں کے بعد سلال ڈیم کے تمام اسپل ویز کھول دیے گئے، جس کے نتیجے میں دریا چناب میں پانی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہو گئی ہے۔

📍 متاثرہ علاقے:
جموں و کشمیر: راجوری، پونچھ، ڈوڈہ، کشتواڑ، اننت ناگ، کپواڑہ

ہماچل پردیش: چمبا، کلو، منڈی، شملہ، اور کانگڑا کے علاقے

📉 ممکنہ خطرات:
دریا چناب میں سیلابی ریلے سے نیچے کے علاقوں میں شدید تباہی کا خدشہ۔

مکانات، پل، سڑکیں اور فصلیں متاثر۔

کئی دیہاتوں کا زمینی رابطہ منقطع ہو چکا ہے۔

متاثرہ علاقوں میں بجلی، پانی، اور موبائل نیٹ ورک بھی متاثر ہو رہے ہیں۔

🛑 پاکستان کو خطرہ:
اگر پانی کی روانی کنٹرول نہ کی گئی تو یہ پاکستان کے سیالکوٹ، گجرات، اور جھنگ جیسے علاقوں میں بھی سیلابی صورت حال پیدا کر سکتا ہے۔

پاکستان کی جانب سے بھارت کو بروقت اطلاع نہ دینے پر شدید احتجاج کا امکان ہے۔

⚠️ پس منظر:
سلال ڈیم بھارت کے زیرِ قبضہ کشمیر میں واقع ہے اور پاکستان اسے اکثر آبی جارحیت کی مثال کے طور پر بیان کرتا ہے، خاص طور پر جب بغیر اطلاع پانی چھوڑا جاتا ہے۔

📢 حکومتی اقدامات:
ہماچل اور کشمیر کی لوکل حکومتوں نے ریڈ الرٹ جاری کر دیا ہے۔

نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (NDRF) کو متاثرہ علاقوں میں تعینات کر دیا گیا۔

پاکستان میں بھی فلڈ وارننگ سینٹرز کو الرٹ کر دیا گیا ہے۔
سلال ڈیم کے اسپل ویز کھلنے سے خطے میں قدرتی آفت کی شدت بڑھ گئی ہے۔ بھارت کی جانب سے غیر ذمہ دارانہ اقدام نہ صرف انسانی جانوں کے لیے خطرہ ہے بلکہ آبی معاہدوں پر بھی سوالیہ نشان ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں