“ذیابیطس: ایک خاموش دشمن جو جسم کو اندر سے کمزور کرتا ہے”

ذیابیطس ایک دائمی بیماری ہے جس میں جسم کی بلڈ شوگر یا گلوکوز کی سطح نارمل سے زیادہ ہو جاتی ہے۔ یہ بیماری بنیادی طور پر انسولین کی کمی یا اس کے موثر استعمال نہ ہونے کی وجہ سے ہوتی ہے، جو کہ جسم میں شوگر کو توانائی میں تبدیل کرنے میں مدد دیتا ہے۔ ذیابیطس کی دو قسمیں عام ہیں: ٹائپ 1، جو عموماً بچوں اور نوجوانوں میں ہوتی ہے اور جسم انسولین پیدا نہیں کرتا، اور ٹائپ 2، جو زیادہ تر بڑوں میں پائی جاتی ہے اور جسم انسولین کو مؤثر طریقے سے استعمال نہیں کر پاتا۔
اگر ذیابیطس کو کنٹرول نہ کیا جائے تو یہ آنکھوں، گردوں، دل اور اعصاب کو نقصان پہنچا سکتی ہے، جس سے دل کی بیماری، فالج، گردے کی ناکامی اور اندھے پن جیسے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ علامات میں زیادہ پیاس لگنا، بار بار پیشاب آنا، وزن میں کمی، اور تھکاوٹ شامل ہیں۔
ذیابیطس کی روک تھام اور انتظام کے لیے صحت مند غذا، باقاعدہ ورزش، وزن کا کنٹرول اور ڈاکٹر کی ہدایات کے مطابق دواؤں کا استعمال ضروری ہے۔ خون میں شوگر کی سطح کی مسلسل نگرانی بھی بیماری کو قابو میں رکھنے میں مدد دیتی ہے۔ جدید تحقیق اور علاج کے ذریعے ذیابیطس کو مؤثر طریقے سے کنٹرول کیا جا سکتا ہے تاکہ زندگی کے معیار کو بہتر بنایا جا سکے۔