“کیا حقیقت میں جوبائیڈن 2020 میں وفات پا گئے تھے؟ ٹرمپ کا حیران کن اور بے بنیاد دعویٰ”

امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے حال ہی میں سوشل میڈیا پر کیے جانے والے اس دعوے نے پوری دنیا میں سنسنی مچا دی کہ سابق صدر جوبائیڈن 2020ء میں وفات پا گئے تھے اور ان کی جگہ ایک روبوٹک کلون لے چکا ہے۔ اگرچہ یہ دعویٰ انتہائی حیران کن اور سنسنی خیز معلوم ہوتا ہے، لیکن حقیقت سے کوسوں دور ہے۔ ذیل میں اس معاملے کا تفصیلی جائزہ پیش کیا جا رہا ہے:

1. دعوے کا پسِ منظر
ٹرمپ کا سابقہ اندازِ بیان: ڈونلڈ ٹرمپ ماضی میں بھی اکثر باتیں مبالغہ آرائی یا متنازعہ بیانات کے ذریعے کرتے رہے ہیں۔ ان کا اندازِ گفتگو عوام کے ذہنوں میں سوالات اٹھا دیتا ہے، مگر ہر بیان حقیقت پر مستند نہیں ہوتا۔

سوشل میڈیا پر اشتہاریت: ٹرمپ نے یہ دعویٰ انسٹاگرام اور ٹوئٹر دونوں پلیٹ فارمز پر شیئر کیا، جہاں انہوں نے کہا کہ جو ہم بائیڈن کے طور پر دیکھ رہے ہیں دراصل “بے روح، بے دماغ اور روبوٹک انجینئرڈ مخلوق” ہیں، جنہیں خود ڈیموکریٹس بھی تسلیم نہیں کر سکے۔

2. جوبائیڈن کی صحت اور موجودگی کے شواہد
حالیہ عوامی ظہور: جو بائیڈن نے صدراتی انتخابات کے فوراﹰ بعد (2021ء میں) صدارت سنبھالی اور اس کے بعد سے مسلسل عوامی اجتماعات، پریس کانفرنسز اور سرکاری دوروں میں حصہ لیتے چلے آ رہے ہیں۔ 2024ء اور 2025ء کے دوران ان کی متعدد ویڈیوز اور تصاویر دنیا بھر کی خبروں میں پیش کی گئیں، جن میں ان کے خطاب، میٹنگز اور غیر ملکی دوروں کی تمام تر تفصیلات واضح ہیں۔

بین الاقوامی دورے: نومبر 2023ء میں بائیڈن یورپی ممالک کے دورے پر گئے، جہاں انہوں نے نیٹو کے سربراہ اجلاس سے خطاب کیا۔ دسمبر 2023ء میں انہوں نے بھارت کا دورہ کیا اور وزیر اعظم مودی کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ حالیہ خبریں اور فوٹیجز اس بات کی مصدقہ گواہی ہیں کہ جوبائیڈن کسی روبوٹک کلون نہیں بلکہ حقیقی خود ہیں۔

علاج اور معائنے: جوبائیڈن کے معالجہ ٹیم نے باقاعدگی سے ان کے طبی معائنے انجام دیے اور رپورٹس جاری کیں۔ نومبر 2024ء میں ان کا سالانہ معائنہ ہوا جس میں ڈاکٹرز نے تصدیق کی کہ وہ فٹ اور مستحکم ہیں۔ اس قسم کی میڈیکل رپورٹس کو خفیہ رکھنے کی بجائے وائٹ ہاؤس نے عوام کے لیے جاری کیا کہ بجلی گھروں کو شکوک و شبہات کا کوئی جواز نہ رہے۔

3. کوئی مقدماتی شواہد نہیں
وفاقی ریکارڈز اور رجسٹریشن: ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں ہر صدر کی وفات یا اس کے حوالے سے اہم معلومات کا ریکارڈ عوامی ہوتا ہے۔ بائیڈن کے نام سے کسی بھی سرکاری رجسٹری میں 2020ء کے بعد ان کے انتقال کے شواہد نہیں۔

فیملی اور ویڈیو کالز: بائیڈن کے خاندان نے بھی ان کے زندہ ہونے کا متعدد بار اعتراف کیا۔ 2024ء کے دوران ان کی بیٹی ایشلی بائیڈن نے ایک انٹرویو میں واضح طور پر بتایا کہ والد بخیر و عافیت ہیں اور روبوٹک کلون والا کوئی تصور حقیقت پر مبنی نہیں۔

نشر و اشاعت: بائیڈن کے زیر صدارت کئی اہم قانون سازی اور سیاسی فیصلے ہوئے ہیں—جیسے 2022ء میں فوڈ سپورٹ پروگرام میں توسیع، 2023ء میں بنیادی ڈھانچے کے بل پر دستخط، اور 2024ء کے انتخابات میں دیموکریٹس کی طرف سے ان کی صدارتی حمایت۔ اگر وہ 2020ء میں انتقال پا چکے ہوتے تو یہ تمام قانونی اور سیاسی عمل کیسے ممکن ہوتا؟

4. روبوٹک کلون کی سائنسی حقیقت
کلوننگ اور مصنوعی ذہانت کی موجودہ حدود: آج تک انسان کا مکمل کلون تیار کرنا یا ایک ایسا روبوٹک مخلوق تخلیق کرنا جو جوبائیڈن جیسا ہر پیرامیٹر مکمل طور پر نقل کر سکے، سائنسی اعتبار سے نہ صرف ناممکن بلکہ اخلاقی اور تکنیکی اعتبار سے بھی انتہائی مشکل ہے۔

ہارڈویئر اور سافٹوئیر کا فرق: ایک حتمی طور پر حرکت کرنے اور بولنے والا “روبوٹک کلون” تیار کرنے کے لیے متعدد ایسے حصے درکار ہوں گے جن میں انسانی چہرے کے تاثرات، آواز، ذہانت، جسمانی حرکات اور یادداشت کو حقیقی وقت میں نقل کرنے کی صلاحیت شامل ہو۔ آج تک تجارتی سطح پر پیش کیے جانے والے روبوٹ اِتنی نرم لسانی اور حرکتی مہارت نہیں رکھتے۔

5. سیاسی مقصد اور اختراضی نتیجہ
انتخابی حکمتِ عملی: ٹرمپ کا یہ دعویٰ دراصل عوام میں شکوک و شبہات پیدا کرنے کا ایک سیاسی حربہ بھی ہو سکتا ہے تاکہ بائیڈن کے حامیوں میں انتشار پیدا ہو اور سچ و جھوٹ کی تمیز مبہم ہوجائے۔

عوامی ردعمل: بہت سی خبریں اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر صارفین نے اس دعوے کو مزاح یا سازش قرار دیا۔ بعض ایکٹویسٹ گروپس نے ٹرمپ کے بیانات کو غلط بیانی اور عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش قرار دے کر ویڈیوز اور پوسٹس میں حقیقت بتائی۔

قانونی پہلو: امریکہ میں سچائی یا جھوٹ پھیلانے پر الزامات قانونی مسائل کا پہلو بھی اختیار کر سکتے ہیں۔ اگر اس دعوے کی وجہ سے کسی فرد یا گروپ کو نقصان پہنچا تو قانونی چارہ جوئی کا راستہ بھی کھل سکتا ہے۔

نتیجہ: حقیقت کیا کہتی ہے؟
بنیادی طور پر:

جوبائیڈن زندہ ہیں اور وہ 2021ء سے اب تک امریکہ کے صدر کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔

ٹرمپ کا دعویٰ بے بنیاد اور شواہد سے خالی ہے، جو سائنسی اور حقیقتِ حال دونوں کے منافی ہے۔

روبوتک کلون جیسا تصور فی الحال محض کہانیوں اور فلموں کا حصہ ہے، حقیقی دنیا میں اس کی تخلیق ممکن نہیں۔

لہٰذا یہ دعویٰ کہ بائیڈن 2020ء میں وفات پا چکے اور اب ایک روبوٹک کلون ان کی جگہ حکومت چلا رہا ہے، مکمل طور پر افسانوی اور فرضی ہے۔ ایسے بیانات کا مقصد سیاسی فائدہ اٹھانا یا سچائی کو مشکوک بنانا ہوتا ہے، مگر حقیقتِ حال سے آنکھیں موڑنے کا کوئی جواز نہیں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں