بیٹی ہونے پر طلاق؟ جہالت نے انسانیت کو پھر شرمندہ کر دیا!”

افسوسناک واقعہ پنجاب کے شہر وزیرآباد سے سامنے آیا ہے، جہاں ایک شخص نے اپنی بیوی کو صرف اس لیے طلاق دے دی کہ اُس کے ہاں پہلی اولاد بیٹی پیدا ہوئی۔ یہ واقعہ اُس وقت پیش آیا جب ماں زچگی کے بعد ہسپتال کے بستر پر موجود تھی، اور خوشی و محبت کی منتظر تھی — مگر شوہر نے بیٹی کی پیدائش کو قبول کرنے کے بجائے، نفرت اور جہالت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اُسے طلاق دے دی۔

یہ صدمہ صرف ایک ماں کے لیے نہیں، بلکہ پورے معاشرے کے لیے ایک آئینہ ہے، جو اب بھی بیٹی کو بوجھ سمجھتا ہے۔ ایسے وقت میں جب دنیا بیٹیوں کو تعلیم، ترقی اور قیادت کے مواقع دے رہی ہے، ہمارے ہاں کچھ ذہن آج بھی تاریکی میں ڈوبے ہوئے ہیں۔

یہ صرف ایک عورت کی تذلیل نہیں، بلکہ بیٹی جیسے خوبصورت رشتے کی توہین بھی ہے۔ معاشرے کو اب سوچنا ہو گا کہ ہم نے کب تک بیٹی کو جرم اور ماں کو مجرم سمجھنا ہے؟

جہاں بیٹیوں کو باعثِ رحمت سمجھا گیا، وہاں خاندانوں نے عروج پایا۔
وقت آ گیا ہے کہ ہم نہ صرف اس سوچ کے خلاف آواز اٹھائیں، بلکہ ایسے افراد کو قانون اور اخلاق دونوں کے کٹہرے میں بھی لائیں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں