“کیا آپ بھی سمجھتے ہیں کہ صرف موٹاپا ہی ذیابیطس کی وجہ ہے؟ تو یہ غلط فہمی آپ کی صحت کے لیے خطرناک ہو سکتی ہے!”

عام غلط فہمی: معاشرے میں ایک بڑی تعداد یہ سمجھتی ہے کہ ذیابیطس (Diabetes) صرف انہی افراد کو لاحق ہوتی ہے جن کا وزن زیادہ ہو یا جو موٹاپے کا شکار ہوں۔
طبی ماہرین کا انکشاف: جدید تحقیق کے مطابق دبلے پتلے افراد، جن کا باڈی ماس انڈیکس (BMI) نارمل یا کم ہو، وہ بھی ذیابیطس میں مبتلا ہو سکتے ہیں۔
وجوہات: دبلے افراد میں ذیابیطس کی وجوہات میں جینیاتی اثرات، پینکریاز کی کمزور کارکردگی، غیر متوازن غذا، اور جسمانی سرگرمیوں کی کمی شامل ہو سکتی ہیں۔
“Skinny Fat” کا خطرہ: بعض لوگ بظاہر دبلے پتلے نظر آتے ہیں لیکن ان کے جسم میں اندرونی چربی (Visceral Fat) زیادہ ہوتی ہے، جو ذیابیطس کا خطرہ بڑھا سکتی ہے۔
Lifestyle عوامل: نیند کی کمی، ذہنی دباؤ (Stress)، اور کمزور میٹابولزم بھی ایسے افراد میں ذیابیطس کے خطرے کو بڑھاتے ہیں۔
علامات اور تشخیص: دبلے افراد میں ذیابیطس کی علامات اکثر نظر انداز ہو جاتی ہیں کیونکہ لوگ سمجھتے ہیں کہ وہ محفوظ ہیں۔ اس لیے باقاعدہ بلڈ شوگر ٹیسٹ کروانا ضروری ہے۔
ماہرین کی تجویز: وزن سے قطع نظر، ہر شخص کو متوازن غذا، باقاعدہ ورزش، اور وقتاً فوقتاً میڈیکل چیک اپ کروانا چاہیے تاکہ ذیابیطس جیسے خاموش قاتل سے بچا جا سکے۔