“ڈاکٹر عفان قیصر، ملتان کی شان، نے ثابت کر دیا کہ سچی جدوجہد اور بہادری سے ہی ایک سچا پاکستانی اپنی پہچان بناتا ہے!”
ہمیں اب اپنے سوشل میڈیا کا استعمال زیادہ سوچ سمجھ کر کرنا چاہیے، کیونکہ آج کل کے معاشرتی ماحول میں بہت سی آوازیں ہیں جو ہمارے ذہنوں کو گمراہ کر رہی ہیں۔ چند لوگ جو صرف شو اور شہرت کی تلاش میں ہیں، ان کی حقیقت چھپ کر رہ جاتی ہے۔ لیکن وہ جو حقیقی کام کر رہے ہیں، جو پاکستان کے لیے سچائی اور بہادری کا علم بلند کر رہے ہیں، ہمیں ان کی قدر کرنی چاہیے۔
پچھلے چار دنوں میں جب حالات نازک تھے، وہ سوشل میڈیا “سٹارز” کہاں تھے؟ وہ جو صرف اپنے فالوورز بڑھانے میں لگے رہتے ہیں، اس وقت کہاں غائب تھے؟ لیکن ڈاکٹر عفان قیصر جیسے لوگ، جو اپنے وطن کی خاطر خطرہ مول لیتے ہیں اور مسلسل پاکستان کے حق میں آواز اٹھاتے ہیں، وہ ہمیشہ وہاں تھے جہاں ان کی ضرورت تھی۔
یہ ایک بہت بڑا سیکیورٹی رسک تھا، اور ان کی جرات و بہادری کو دیکھتے ہوئے ہمیں اپنی ترجیحات اور سوچ بدلنی چاہیے۔ ہمیں ان لوگوں کو فالو کرنا چاہیے جو واقعی ہمارے معاشرتی مسائل کو سمجھ کر ان کے حل کے لیے کام کر رہے ہیں۔
اب ہمارے پاس موقع ہے کہ ہم اپنی سوچ اور ذہنیت بدلیں، غلط اور صحیح کی پہچان کریں۔ زہر پھیلانے والے، کف اڑانے والے، اور ولگر مواد بنانے والے لوگوں کو بلاک کریں، اور ان لوگوں کو سپورٹ کریں جو حقیقت میں سچ بولتے ہیں اور اپنے ملک کے لیے کام کرتے ہیں۔
ڈاکٹر عفان قیصر جیسے لوگ اس بات کا ثبوت ہیں کہ سچی جدوجہد اور سچائی سے کامیابی حاصل کی جا سکتی ہے۔ اللہ ان کی عزت میں مزید اضافہ کرے، اور ہمیں بھی اپنے راستے کی پہچان دے۔




