“لاہور میں انڈے اور چکن کی قیمتوں نے پر لگا لیے — مہنگائی نے عوام کی قوتِ خرید کو چیلنج کر دیا!”

یہ قیمتیں گزشتہ مہینے کے مقابلے میں نمایاں اضافہ ظاہر کرتی ہیں، جب زندہ برائلر مرغی کا تھوک ریٹ 339 روپے فی کلو اور پرچون ریٹ 353 روپے فی کلو تھا، جبکہ انڈوں کی فی درجن قیمت 233 روپے تھی ۔
**قیمتوں میں اضافے کی وجوہات:**
* **پولٹری فیڈ کی قیمتوں میں اضافہ**: مرغیوں کی خوراک مہنگی ہونے سے پیداواری لاگت میں اضافہ ہوا ہے۔
* **موسمی اثرات**: گرمی کی شدت سے مرغیوں کی افزائش متاثر ہوئی ہے، جس سے پیداوار میں کمی آئی ہے۔
* **طلب اور رسد کا توازن**: عیدالاضحیٰ کی آمد کے پیش نظر گوشت کی طلب میں اضافہ ہوا ہے، جس سے قیمتیں بڑھ گئی ہیں۔
* **ٹرانسپورٹیشن لاگت**: ایندھن کی قیمتوں میں اضافے سے ترسیل کے اخراجات بڑھے ہیں، جو قیمتوں میں اضافے کا سبب بنے ہیں
### **عوامی ردعمل:**
شہریوں نے مہنگائی پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ایک صارف نے کہا، “اب تو انڈے اور چکن بھی عام آدمی کی پہنچ سے باہر ہو گئے ہیں۔” دوسرے نے کہا، “روزمرہ کی ضروریات پوری کرنا مشکل ہو گیا ہے۔”
### **حکومتی اقدامات:**
حکومت نے قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لیے اقدامات کا اعلان کیا ہے، جن میں ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائی اور مارکیٹ کی نگرانی شامل ہیں۔ تاہم، عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ عملی اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ مہنگائی پر قابو پایا جا سکے۔