“الیکشن کا موسم، نفرت کا ایندھن — مودی کا ہر ایڈونچر ووٹ کے لیے!”

انڈیا میں جیسے ہی الیکشن قریب آتے ہیں، بی جے پی حکومت کی جانب سے پاکستان مخالف بیانیہ اچانک زور پکڑ لیتا ہے۔ چاہے وہ سرجیکل اسٹرائیک کا دعویٰ ہو یا پانی روکنے کی دھمکیاں، یا پھر کسی حملے کا الزام — یہ سب ایک منظم انتخابی حکمتِ عملی کا حصہ لگتے ہیں۔

کل ایک انڈین دوست سے اس پر بات ہو رہی تھی، اس نے بھی یہی کہا کہ بھارت کی عوام اب ان حربوں کو سمجھنے لگی ہے، لیکن پھر بھی، ہر بار ایسا ہوتا ہے۔ کیونکہ جب روزگار، مہنگائی، کسانوں کی خودکشیاں اور داخلی بدانتظامی جیسے مسائل کا سامنا ہو، تو سب سے آسان طریقہ یہی رہ جاتا ہے کہ “پاکستان” کا کارڈ کھیل دو۔ میڈیا بھی اسی کھیل میں برابر کا شریک ہے۔

پاکستان کو اس طرح کی دھمکیوں پر زیادہ ردعمل دینے یا ٹینشن لینے کی ضرورت نہیں۔ دنیا جانتی ہے کہ یہ سب محض سیاسی تماشے ہیں۔ اصل فوکس ہونا چاہیے اپنے قومی مفادات پر، اور بین الاقوامی سطح پر دانشمندانہ انداز میں بھارت کے جھوٹے بیانیے کا توڑ پیش کرنے پر۔

مودی کا ہر الیکشن ایک نیا اسٹیج سیٹ کرتا ہے، جس پر جذباتی اور جنگی نعروں کے ساتھ ووٹ لیے جاتے ہیں۔ مگر دنیا بدل رہی ہے، اب صرف شور مچانے سے سچ نہیں بنتا۔
پہلگام حملہ: شہداء کی فہرست نےمودی میڈیا کا جھوٹ بےنقاب کر دیا

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں