دریائے راوی میں ایک اور سیلابی لہر کا خدشہ، بھارت کی جانب سے پانی چھوڑنے کے بعد خطرے کی گھنٹی بج گئی

“پوری زندگی میں راوی میں اتنا پانی کبھی نہیں دیکھا، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا اظہارِ حیرت”
تھن ڈیم سے پانی کا اخراج، راوی میں سیلاب کا نیا خطرہ
بھارت کی جانب سے تھن ڈیم سے پانی چھوڑے جانے کے بعد پاکستان میں دریائے راوی میں ایک بار پھر سیلابی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔ 2 سے 3 ستمبر کے دوران سیلاب کا الرٹ جاری کر دیا گیا ہے، جس سے پنجاب کے کئی علاقے متاثر ہو سکتے ہیں۔
فلڈ وارننگ جاری، نشیبی علاقوں کے رہائشی خبردار
پاکستانی حکام نے دریائے راوی کے کنارے واقع نشیبی علاقوں میں رہائش پذیر عوام کو فوری طور پر محتاط رہنے اور محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت دی ہے۔ فلڈ وارننگ سینٹرز مکمل الرٹ پر ہیں جبکہ ریسکیو اداروں کو بھی ہنگامی حالت میں رکھا گیا ہے۔
پانی کے بہاؤ میں اضافہ: مقامی انتظامیہ متحرک
پانی کے بہاؤ میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ مقامی انتظامیہ نے ریسکیو ٹیمیں، کشتیوں، اور موبائل میڈیکل یونٹس کو الرٹ پر رکھا ہے۔ خطرے کا دائرہ نارووال، سیالکوٹ، اور لاہور کے گردونواح تک پھیلنے کا اندیشہ ہے۔
ماضی کی یادیں تازہ، عوام میں بے چینی
یہ صورتحال عوام کو گزشتہ سالوں میں آنے والے اچانک سیلابوں کی یاد دلا رہی ہے، جب راوی میں پانی کی سطح اچانک بلند ہونے سے درجنوں دیہات زیرِ آب آ گئے تھے اور بڑی تعداد میں لوگ متاثر ہوئے تھے۔ اس بار بھی لوگ اپنی جان و مال کے تحفظ کے لیے فکر مند دکھائی دے رہے ہیں۔
پاکستان کا مؤقف: بروقت معلومات فراہم کی جائیں
پاکستانی حکام نے بھارت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ڈیموں سے پانی کے اخراج کے بارے میں بروقت اور تفصیلی معلومات فراہم کرے تاکہ پاکستان میں پیشگی اقدامات کیے جا سکیں۔ موجودہ صورتحال میں اعتماد سازی اور مواصلاتی رابطہ نہایت ضروری ہے۔
ماہرین کی پیش گوئی: مزید بارشیں خطرے کو بڑھا سکتی ہیں
موسمیاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر ان دنوں میں مزید بارشیں ہوئیں تو راوی میں سیلاب کی شدت میں اضافہ ہو سکتا ہے، جو پہلے سے ہی پانی کی بلند سطح کی وجہ سے مزید نقصان کا باعث بنے گا۔
نتیجہ: پیشگی اقدامات ہی نقصانات سے بچا سکتے ہیں
دریائے راوی میں سیلاب کے خطرے کے پیش نظر تمام متعلقہ اداروں کو مربوط حکمت عملی اپنانے کی ضرورت ہے۔ عوام کو بھی چاہیے کہ وہ حکومتی ہدایات پر عمل کریں تاکہ کسی بڑے انسانی و مالی نقصان سے بچا جا سکے۔