“وفاقی بجٹ آج قومی اسمبلی میں پیش ہوگا – تنخواہوں اور پنشن میں اضافے کی اُمید، عوام کی نظریں وزیر خزانہ پر!”

وفاقی بجٹ برائے مالی سال 2025-26 آج شام قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق بجٹ کا مجموعی حجم تقریباً 17600 ارب روپے (176 کھرب) رکھا گیا ہے، جب کہ آمدن کا تخمینہ 19400 ارب روپے لگایا جا رہا ہے۔
اجلاس شام 5 بجے اسپیکر سردار ایاز صادق کی صدارت میں ہوگا۔ ایجنڈے کے مطابق، تلاوتِ کلام پاک، حدیث، نعت اور قومی ترانہ اجلاس کا آغاز ہوں گے، جس کے بعد وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب قومی اسمبلی میں بجٹ پیش کریں گے۔
ممکنہ اقدامات اور تجاویز:
🔹 تنخواہوں میں اضافہ:
گریڈ 1 تا 16 کے ملازمین کے لیے 30 فیصد ڈسپیرٹی الاؤنس کی تجویز
مہنگائی کو مدنظر رکھتے ہوئے 10 فیصد تنخواہ اور پنشن میں اضافے کا امکان
سابقہ دو ایڈہاک ریلیف میں سے ایک کو مستقل تنخواہ میں ضم کرنے کی تجویز
گریڈ 17 سے 22 کے افسران کے لیے 15 فیصد اضافہ تجویز کیا گیا ہے
🔹 پنشن اسکیم:
آرمڈ فورسز کو نئی کنٹری بیوٹری پنشن اسکیم سے مستثنیٰ رکھنے کی تجویز
سول ملازمین کے لیے بھی پنشن اصلاحات زیر غور ہیں
🔹 ٹیکس اصلاحات:
نان فائلرز پر بینک سے 50 ہزار روپے سے زائد رقم نکالنے پر ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ متوقع
ایف بی آر کی کارکردگی بہتر بنانے کے لیے ڈیجیٹل مانیٹرنگ کی تجاویز بھی شامل
بجٹ تجاویز پر حتمی منظوری وفاقی کابینہ دے گی، جو اجلاس سے قبل مشاورت کرے گی۔
یہ بجٹ عام آدمی، سرکاری ملازمین اور ریٹائرڈ افراد کے لیے خاص اہمیت رکھتا ہے۔ اگر تنخواہوں اور پنشن میں خاطر خواہ اضافہ کیا گیا، تو یہ مہنگائی کی مار سہتے عوام کے لیے وقتی ریلیف ثابت ہو سکتا ہے۔