وفاقی کابینہ کا اجلاس: سیلاب متاثرین کیلئے دعا، یوٹیلیٹی اسٹورز کی بندش، کسانوں کیلئے ریلیف اور اہم فیصلے!

اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس ہوا، جس میں ملک بھر کی سیلابی صورتحال، زرعی شعبے کے مسائل، اور معاشی ترقی سے متعلق اہم فیصلے کیے گئے۔
کابینہ اجلاس کے آغاز میں حالیہ بارشوں اور سیلاب کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والے شہریوں کیلئے خصوصی دعا کی گئی۔ وزیر اعظم نے سیلاب متاثرہ علاقوں کا دورہ کرنے والے کابینہ ارکان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ عوام کے ساتھ اظہارِ یکجہتی اور بروقت حکومتی رسپانس انتہائی اہم ہے۔
یوریا قیمتوں میں توازن کیلئے اقدامات
کابینہ کو یوریا کھاد کی قیمتوں میں توازن کے حوالے سے سفارشات پیش کی گئیں۔ وزیر اعظم نے زور دیا کہ:
“کسانوں کی پیداواری لاگت میں کمی ضروری ہے تاکہ وہ زیادہ پیداوار حاصل کر سکیں اور ملکی زرعی معیشت مضبوط ہو۔”
اس ضمن میں ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی قائم کر دی گئی ہے، جس میں مصدق ملک، علی پرویز ملک، رانا تنویر حسین، محمد علی اور ہارون اختر شامل ہوں گے۔
یوٹیلیٹی اسٹورز بند، ملازمین کے حقوق کا تحفظ
اجلاس میں کابینہ نے متفقہ طور پر یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کی تحلیل کی سمری منظور کر لی۔ فیصلہ کیا گیا کہ 31 جولائی سے ملک بھر میں یوٹیلیٹی اسٹورز کا آپریشن مکمل طور پر ختم کر دیا گیا ہے۔
وزیر اعظم نے اس موقع پر ہدایت دی کہ ملازمین کے تمام قانونی حقوق کا مکمل خیال رکھا جائے، اور کسی کے ساتھ ناانصافی نہ ہو۔ ان کے مطابق تمام اقدامات قانونی اور ضابطوں کے مطابق ہونے چاہئیں۔
خصوصی اقتصادی زونز قانون میں ترمیم کی منظوری
اجلاس میں خصوصی اقتصادی زونز قانون 2012 میں ترمیم کی اصولی منظوری بھی دی گئی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ:
“ملک میں صنعتی ترقی کیلئے ضروری ہے کہ سرمایہ کاروں اور کاروباری افراد کیلئے سازگار ماحول فراہم کیا جائے۔”
معیشت استحکام کی راہ پر
وزیر اعظم شہباز شریف نے اجلاس کے اختتام پر کہا کہ:
“اللہ کے فضل و کرم سے ملکی معیشت اب مستحکم ہو رہی ہے اور ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ ہماری کوشش ہے کہ عام آدمی تک اس بہتری کے اثرات جلد پہنچیں۔”