“خواتین ایتھلیٹس طویل فاصلے کی دوڑوں میں مردوں سے کارکردگی کا فرق تیزی سے کم کر رہی ہیں — اور جلد ہی انہیں پیچھے چھوڑ سکتی ہیں”

حالیہ تحقیقی مطالعات سے معلوم ہوتا ہے کہ خواتین ایتھلیٹس، خاص طور پر طویل فاصلے کی دوڑوں جیسے میراتھن اور الٹرا میراتھن میں، مردوں کے ساتھ کارکردگی کے فرق کو تیزی سے کم کر رہی ہیں۔ ایک جامع تجزیے میں، جس میں 1989 سے 2021 تک 38,860 ٹریل ریسز کے 1,881,070 رنرز کا ڈیٹا شامل تھا، یہ پایا گیا کہ جیسے جیسے دوڑ کا فاصلہ بڑھتا ہے، مردوں اور خواتین کے درمیان رفتار کا فرق کم ہوتا جاتا ہے۔ مثال کے طور پر، 25 کلومیٹر کی دوڑ میں مردوں کی رفتار خواتین سے تقریباً 23.7% زیادہ تھی، لیکن 260 کلومیٹر کی دوڑ میں یہ فرق صرف 3.1% رہ گیا۔

مزید برآں، تحقیق سے یہ بھی ظاہر ہوا ہے کہ خواتین میراتھن میں مردوں کے مقابلے میں زیادہ مستحکم رفتار برقرار رکھتی ہیں۔ ایک مطالعے میں پایا گیا کہ مردوں کے مقابلے میں خواتین کی رفتار میں کمی کا امکان کم ہوتا ہے، جس کی وجہ سے وہ “دیوار سے ٹکرانے” کے اثر سے بچ سکتی ہیں۔

یہ نتائج اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ خواتین ایتھلیٹس طویل فاصلے کی دوڑوں میں نہ صرف مردوں کے ساتھ کارکردگی کے فرق کو کم کر رہی ہیں بلکہ مستقبل میں ممکن ہے کہ وہ انہیں پیچھے چھوڑ دیں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں