“غزہ ایک بار پھر خون میں نہا گیا — اسرائیلی فضائی حملوں میں مزید 52 فلسطینی شہید، سیز فائر اب بھی دور!”

غزہ پر اسرائیلی حملے بدستور جاری ہیں اور صورتِ حال بد سے بدتر ہوتی جا رہی ہے۔ امدادی کارکنوں اور طبی حکام کے مطابق، گزشتہ 24 گھنٹوں میں کم از کم 52 فلسطینی شہری اسرائیلی فضائی حملوں میں جان کی بازی ہار چکے ہیں، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ ہسپتال زخمیوں سے بھر چکے ہیں جبکہ بنیادی طبی سہولیات شدید متاثر ہو چکی ہیں۔
ان فضائی حملوں میں رہائشی عمارتیں، پناہ گزین کیمپ اور بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنایا گیا ہے، جس کے باعث ہزاروں افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔ انسانی حقوق کی تنظیمیں مسلسل جنگ بندی پر زور دے رہی ہیں، تاہم عالمی سطح پر سیز فائر کی کوششیں تاحال کامیاب نہیں ہو سکیں۔
دوسری جانب، اقوام متحدہ، ترکی، قطر، اور مصر جیسے ممالک ثالثی کی کوششوں میں مصروف ہیں تاکہ غزہ کے مظلوم عوام کو کچھ ریلیف مل سکے، مگر اب تک مذاکرات کسی حتمی نتیجے پر نہیں پہنچے۔
پاکستان سمیت کئی مسلم ممالک نے ان حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیلی جارحیت کا نوٹس لیں اور فوری طور پر جنگ بندی پر زور دیں۔
غزہ کے باسیوں کی دعائیں اور چیخیں عالمی ضمیر کو جھنجھوڑ رہی ہیں، مگر افسوس کہ انسانیت اب بھی سیاسی مفادات کے نیچے دبی ہوئی ہے۔