Ghibli آرٹ کے شوقین خبردار! آپ کی معلومات لیک ہو سکتی ہیں۔

اگر آپ نے کبھی Ghibli-style آرٹ بنایا ہے یا ایسی کسی AI ویب سائٹ کا استعمال کیا ہے جو “Ghibli Art” بنانے کا دعویٰ کرتی ہے، تو یہ جان لینا ضروری ہے کہ آپ کی تخلیق صرف آپ کی نہیں رہی — بلکہ ممکن ہے کہ آپ کا ڈیٹا، آپ کے آئیڈیاز، اور یہاں تک کہ آپ کی شناخت بھی غیر محفوظ ہو چکی ہو۔

حال ہی میں انکشاف ہوا ہے کہ کئی ویب سائٹس اور AI آرٹ جنریٹرز، جو Ghibli جیسی مشہور جاپانی اینیمیشن اسٹوڈیو کی طرز پر تصاویر بناتے ہیں، درحقیقت صارفین کے تخلیق کردہ ڈیٹا کو اپنے سرورز پر محفوظ کر رہے ہیں، اکثر بغیر واضح اجازت کے۔ یہ ویب سائٹس، جن پر لاکھوں صارفین اپنی تصاویر اپلوڈ کرتے ہیں یا خود کو Ghibli کے جادوئی دُنیا میں دیکھنے کے شوق میں اپنی ذاتی معلومات دیتے ہیں، خفیہ طور پر یہ ڈیٹا اسٹور کر لیتی ہیں اور بعض اوقات اسے آگے دیگر کمپنیز یا ڈیٹا اینالیسس پلیٹ فارمز کے ساتھ شیئر بھی کرتی ہیں۔

مسئلہ صرف آرٹ یا تصویری تخلیق کا نہیں ہے، بلکہ اس کے ذریعے چہرے کی شناخت (facial recognition)، جغرافیائی مقام، اور یہاں تک کہ صارف کے تخلیقی انداز (artistic preferences) جیسی اہم معلومات بھی حاصل کی جا رہی ہیں۔ یہ ڈیٹا مستقبل میں اشتہارات، پروفائلنگ، یا حتیٰ کہ deepfake جیسی ٹیکنالوجیز میں بھی استعمال ہو سکتا ہے۔

Ghibli آرٹ، جو کہ دراصل تخیل، سادگی، اور انسانی جذبات کی نمائندگی کرتا ہے، اب ایک ایسا ذریعہ بن گیا ہے جسے بڑے ڈیٹا نیٹ ورکس اپنے فائدے کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔ یہ فکر کی بات ہے کہ تخلیق کا جو عمل روحانی یا فنکارانہ تسکین کے لیے کیا جاتا ہے، وہ کسی اور کی ملکیت بن جاتا ہے — اور ہم میں سے اکثر کو اس کا علم تک نہیں ہوتا۔

ہمیں یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ جس وقت ہم “I agree” پر کلک کرتے ہیں یا “Generate my Ghibli Art” کا بٹن دباتے ہیں، تو ہم صرف ایک تصویر نہیں بنوا رہے — ہم دراصل اپنے ڈیجیٹل شناخت کے کچھ ٹکڑے کسی اور کے ہاتھ میں دے رہے ہوتے ہیں۔

لہٰذا، اب وقت آ گیا ہے کہ ہم نہ صرف اپنے آرٹ کے تحفظ کے لیے سنجیدہ ہوں بلکہ اس بات کو بھی جانچیں کہ ہماری تخلیقات کو کہاں، کیسے، اور کس مقصد کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ کیونکہ آج اگر ہم نے اپنی ڈیجیٹل خودی کی حفاظت نہ کی، تو کل ہمارا تخلیقی وجود محض ایک ڈیٹا سیٹ بن کر کہیں کھو جائے گا — اور ہم صرف دیکھتے رہ جائیں گے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں