پاکستان میں عالمی سائبر کرائم نیٹ ورک بے نقاب، غیر ملکیوں سے کروڑوں ڈالر لوٹنے والا گروہ گرفتار۔

پاکستان میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ایک بڑے بین الاقوامی سائبر کرائم نیٹ ورک کا پردہ فاش کر دیا ہے، جس کے ملزمان غیر ملکی شہریوں سے کروڑوں ڈالر ہتھیانے میں ملوث پائے گئے ہیں۔ اس نیٹ ورک کے ذریعے جدید سائبر تکنیکوں کا استعمال کرتے ہوئے عالمی سطح پر لوگوں کو نشانہ بنایا جا رہا تھا، جس میں بینکنگ معلومات چوری کرنا، فشنگ حملے، اور جعلی سرمایہ کاری اسکیمز شامل تھیں۔
تحقیقات کے دوران انکشاف ہوا کہ ملزمان بین الاقوامی معیار کے سافٹ ویئر اور سوشل انجینئرنگ تکنیکوں کا استعمال کرتے ہوئے معصوم شہریوں کو اپنے جال میں پھنسا کر ان سے بھاری رقوم ہتھیا لیتے تھے۔ گروہ کے ارکان نے مختلف ممالک کے شہریوں کو جعلی ای میلز، واٹس ایپ اور دیگر آن لائن پلیٹ فارمز کے ذریعے رابطہ کر کے انہیں سرمایہ کاری کے مواقع فراہم کرنے کا جھانسہ دیا اور ان کے اکاؤنٹس سے رقوم منتقل کر لیں۔
وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے مطابق، گروہ کا ماسٹر مائنڈ پاکستان میں مقیم تھا، جبکہ اس کے متعدد بین الاقوامی ساتھی بھی شناخت کر لیے گئے ہیں، جنہیں انٹرپول کے ذریعے گرفتار کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ ادارے نے گرفتار ملزمان سے لاکھوں روپے مالیت کی غیر قانونی رقم، درجنوں موبائل فونز، لیپ ٹاپس اور جدید آئی ٹی آلات بھی برآمد کیے ہیں، جو سائبر فراڈ میں استعمال ہوتے تھے۔
ایف آئی اے کے سائبر کرائم ونگ کے سربراہ نے میڈیا کو بتایا کہ اس کارروائی کے بعد ملک میں سائبر سیکیورٹی کو مزید مضبوط بنانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں، اور عوام کو بھی آن لائن فراڈ سے بچنے کے لیے آگاہی فراہم کی جائے گی۔
سائبر کرائم کے اس بڑے نیٹ ورک کی بے نقاب ہونے سے جہاں متاثرہ افراد کو انصاف ملنے کی امید پیدا ہوئی ہے، وہیں بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی سائبر سیکیورٹی کی ساکھ کو بھی ایک بڑا چیلنج درپیش ہے۔