“سرکاری ملازمین کے لیے خوشخبری: بجٹ میں 30 فیصد ڈسپیریٹی الاؤنس اور ایڈہاک الاؤنسز بنیادی تنخواہ میں ضم ہونے کی تجویز”

پاکستان کے سرکاری ملازمین کے لیے ایک اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔ وفاقی بجٹ 2024-25 کے دوران سرکاری ملازمین کے حقوق کے حوالے سے ایک نیا باب کھلنے کی توقع ہے۔ رحمان علی باجوہ، آل گورنمنٹ ایمپلائیز گرینڈ الائنس کے چیف کوآرڈینیٹر، نے اس بات کی نشاندہی کی ہے کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہیں اور الاؤنسز میں خاطر خواہ اضافہ کیا جائے گا۔ یہ نہ صرف سرکاری ملازمین کے لیے خوشی کا باعث ہے بلکہ ان کی محنت کی قدردانی کی طرف ایک مثبت قدم بھی ہے۔
رحمان باجوہ نے اپنے بیان میں کہا کہ حکومت کو سرکاری ملازمین کے 30 فیصد ڈسپیریٹی الاؤنس اور تمام ایڈہاک الاؤنسز کو بنیادی تنخواہ میں ضم کرنے کی تجویز پر غور کرنا چاہیے۔ یہ تبدیلی نہ صرف ملازمین کے لیے مالی سکون کا باعث بنے گی، بلکہ اس سے ان کی مالی حالت میں نمایاں بہتری آئے گی۔ ان کے مطابق، ان اضافوں سے سرکاری ملازمین کی زندگی کے معیار میں بہتری آئے گی، اور ان کی محنت کا بہتر اعتراف ہوگا۔
یہ تجویز وفاقی حکومت کی جانب سے سرکاری ملازمین کے لیے ایک نئے مالی ریلیف پیکیج کی شکل میں سامنے آئی ہے، جس میں نہ صرف تنخواہوں میں اضافہ بلکہ دیگر اہم الاؤنسز جیسے ہاؤس رینٹ، میڈیکل اور کنوینس الاؤنسز میں بھی اضافے کی تجویز شامل ہے۔ یہ تبدیلیاں سرکاری ملازمین کی زندگیوں میں بہتری لانے کے لیے اہم قدم ثابت ہو سکتی ہیں، خاص طور پر ان حالات میں جب معیشت چیلنجز سے گزر رہی ہو۔
رحمان باجوہ کا یہ کہنا تھا کہ یہ اقدامات سرکاری ملازمین کی بہترین کارکردگی کو تسلیم کرنے اور ان کے ساتھ انصاف کرنے کی کوشش ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس طرح کے اضافے سے سرکاری اداروں میں کام کرنے والوں کی حوصلہ افزائی ہوگی اور ان کے کام میں مزید بہتری آئے گی۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ حکومت ان مطالبات پر جلد غور کرے گی تاکہ سرکاری ملازمین کو ان کے حقوق کا حق مل سکے۔
یہ بلاگ سرکاری ملازمین کے لیے ایک بہت بڑی اُمید کی علامت ہے، اور امید ہے کہ حکومت اس تجویز کو عملی جامہ پہنانے میں کامیاب ہوگی تاکہ ملازمین کی مالی حالت میں نمایاں تبدیلی آئے اور وہ بہتر طریقے سے اپنی خدمات فراہم کر سکیں۔