حفیظ اللہ نیازی کی تہلکہ خیز تقریر | بڑے انکشافات جن سے آپ محروم نہیں رہ سکتے

پاکستان کی سیاسی فضا ایک بار پھر گہرے سوالات کی زد میں ہے، اور اس بار یہ ہلچل پیدا کی ہے سینئر تجزیہ کار اور مبصر حفیظ اللہ نیازی نے، جنہوں نے حالیہ تقریب میں ایسی بےباک تقریر کی کہ ہر سننے والا دم بخود رہ گیا۔ ان کے الفاظ نہ صرف بولڈ تھے بلکہ ان میں وہ سچائی چھپی تھی جسے اکثر لوگ سوچ تو لیتے ہیں مگر زبان پر لانے کی ہمت نہیں کرتے۔
نیازی نے اسٹیبلشمنٹ کے مبینہ کردار سے لے کر سیاسی جماعتوں کے دوہرے معیار، عمران خان کی گرفتاری کے پس منظر، اور میڈیا کی خاموشی تک، ہر موضوع پر کھل کر بات کی۔ ان کی گفتگو کسی سیاسی تقریر سے زیادہ ایک حقیقت نامہ محسوس ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ اگر عوام کی رائے کو مسلسل دبایا جاتا رہا اور سیاست کو انجینئرنگ کے ذریعے چلانے کی روش برقرار رہی، تو یہ ملک کبھی حقیقی جمہوریت کی جانب نہیں بڑھ سکے گا۔ ان کے مطابق عمران خان کی گرفتاری محض ایک عدالتی کارروائی نہیں بلکہ ایک سوچے سمجھے منصوبے کا حصہ ہے، جس کا مقصد عوام کی مقبول آواز کو خاموش کرنا ہے۔
انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ پاکستان کی بڑی سیاسی جماعتیں اقتدار کے کھیل میں اتنی مصروف ہیں کہ انہیں عوامی مسائل کی یاد ہی نہیں رہتی۔ ان کے مطابق ہر طرف صرف ذاتی مفادات کا بول بالا ہے اور نظریاتی سیاست کہیں دفن ہو چکی ہے۔ انہوں نے میڈیا پر بھی کڑی تنقید کی اور کہا کہ وہ عوام کو سچ دکھانے کے بجائے سنسرشپ کا شکار ہو چکا ہے۔ چینلز پر وہی باتیں دکھائی جاتی ہیں جو “منظور شدہ بیانیہ” کا حصہ ہوں۔
حفیظ اللہ نیازی کی تقریر، چاہے کسی کو پسند آئے یا نہیں، ایک آئینہ ضرور تھی جس میں ہماری سیاسی، عدالتی اور صحافتی حقیقت جھلک رہی تھی۔ ان کا انداز نہ صرف بےباک تھا بلکہ ہر لفظ عوام کے دل کی آواز معلوم ہوتا تھا۔ یہ تقریر ایک سوالیہ نشان ہے اُس سسٹم پر جو دعویٰ تو جمہوریت کا کرتا ہے، مگر اس کی روح کو مسلسل قید میں رکھتا ہے۔
یہ لمحہ ہے رک کر سوچنے کا کہ کیا ہم واقعی ایک آزاد قوم ہیں؟ کیا ہم سچ کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہیں؟ اور اگر نہیں، تو پھر یہ قوم کب تک اندھیروں میں بھٹکتی رہے گی؟

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں