اسلام آباد میں ژالہ باری: اولے نہیں گولے پڑے!

اسلام آباد میں اس سال کی ژالہ باری اتنی شدید تھی کہ شہر کے باسیوں نے اسے “گولے” پڑنے کا واقعہ قرار دیا۔ یہ وقت وہ تھا جب گندم کی فصل تیار کھڑی تھی، اور کسان خوش تھے کہ فصل اچھی ہو گی۔ لیکن اچانک ہونے والی اس ہولناک ژالہ باری نے پورے شہر کو متاثر کر دیا۔

اولوں کی بارش نے اسلام آباد میں نہ صرف گاڑیوں کے شیشے توڑے بلکہ فیصل مسجد کے ہال کے مضبوط ترین شیشے بھی ٹوٹ گئے۔ جو منظر نظر آیا، وہ واقعتاً غیر معمولی تھا۔ گاڑیوں کے شیشے اور چھتوں پر گہرے ڈینٹ پڑ گئے، اور اوپن ایئر میں کھڑی کئی گاڑیاں مکمل طور پر متاثر ہو گئیں۔ اس کے علاوہ، سولر پینلز تک ٹوٹ گئے، جو ایک نیا ریکارڈ تھا۔

اسلام آباد کے شہریوں کے مطابق، یہ معمول کی ژالہ باری نہیں تھی۔ ان کے بقول، اولے نہیں بلکہ گولے پڑے تھے، اور اس شدت کی باریش نے ایک خوفناک منظر پیش کیا۔ جہاں ایک طرف کسانوں کو فصلوں کے نقصان کا خوف تھا، وہیں شہریوں کے لیے یہ ایک نیا تجربہ تھا کہ کس طرح ایک معمولی موسمیاتی صورتحال یکدم اتنی تباہ کن بن سکتی ہے۔

یہ ژالہ باری اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ موسمیاتی تبدیلیاں کتنی تیزی سے ہمارے ماحول پر اثر ڈال رہی ہیں۔ اس نوعیت کی بارشیں اب ایک معمول بنتی جا رہی ہیں، اور ہمیں اپنے رہن سہن، مکانات اور کھیتوں کی حفاظت کے لیے نئے اقدامات کی ضرورت ہے۔

یہ وقت ان لوگوں کے لیے خاص طور پر پریشانی کا باعث تھا جو اس قدرتی آفت سے براہِ راست متاثر ہوئے، لیکن یہ بھی ایک یاد دہانی ہے کہ ہمیں موسمی حالات کے بارے میں آگاہی بڑھانی ہوگی اور اپنے ماحول کو درپیش خطرات کے حوالے سے مزید احتیاطی تدابیر اپنانی ہوں گی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں