ہارٹ سینڈر” کا پردہ فاش: ملتان سے امریکہ تک پھیلا ہیکنگ نیٹ ورک بے نقاب!”

پاکستان میں سائبر کرائم کے خلاف بڑی کارروائی: ملتان میں عالمی ہیکنگ نیٹ ورک کے کارندے گرفتار
جب جذبات کو ہتھیار بنا کر دل توڑے اور جیبیں خالی کی گئیں…!
پاکستانی اداروں نے ایک ایسے سائبر ہیکنگ نیٹ ورک کا سراغ لگایا ہے جو امریکی شہریوں کو “محبت” کے جال میں پھنسا کر لوٹ رہا تھا — اور اس نیٹ ورک کی جڑیں ملتان میں نکلیں۔
💔 ’ہارٹ سینڈر‘ اسکینڈل کیا ہے؟
“Heart Sender” ایک سائبر فراڈ نیٹ ورک کا نام ہے جو آن لائن رومانس، جذباتی ہمدردی، اور جعلی شناخت کے ذریعے امریکی شہریوں کو مالی نقصان پہنچا رہا تھا۔
متاثرین سے سوشل میڈیا اور ڈیٹنگ ایپس پر رابطہ کیا جاتا
جعلی تصویریں، جھوٹے وعدے اور ’محبت‘ کا ڈرامہ
پھر مختلف بہانوں سے رقم طلب کی جاتی: اسپتال کا بل، ویزا، ٹکٹ، یا فیملی ایمرجنسی وغیرہ
🕵️ پاکستانی ادارے کیسے پہنچے ملزمان تک؟
امریکی تحقیقاتی اداروں (جیسے FBI) نے پاکستانی حکام سے رابطہ کیا
پاکستانی سائبر کرائم ونگ نے ملتان میں چھاپے مارے
شواہد کی بنیاد پر متعدد افراد کو گرفتار کیا گیا
قبضے سے موبائل فونز، لیپ ٹاپ، جعلی دستاویزات اور بھاری مالی لین دین کا ریکارڈ بھی برآمد ہوا
🌐 نیٹ ورک کی وسعت:
نیٹ ورک صرف ملتان تک محدود نہیں بلکہ ممکنہ طور پر دیگر شہروں میں بھی اس کے “ایجنٹس” موجود ہیں
ایک پروفیشنل ٹیم کے طور پر یہ لوگ سوشل انجینئرنگ، جعلی شناخت سازی، اور انٹرنیٹ بینکنگ فراڈ میں ماہر تھے
قانونی کارروائی اور بین الاقوامی تعاون:
گرفتار افراد پر FIA نے مقدمات درج کیے
امریکا کو ممکنہ طور پر ڈیجیٹل شواہد فراہم کیے جا رہے ہیں
مستقبل میں یہ کیس بین الاقوامی قانونی اشتراک کی مثال بن سکتا ہے
جذباتی کمزوری کا فائدہ اٹھانے والے یہ “ڈیجیٹل شکاری” بہت خطرناک ہوتے ہیں
آن لائن رابطوں میں احتیاط، تصدیق اور شعور سب سے بڑا تحفظ ہے
یہ کیس پاکستان میں سائبر کرائم پر سنجیدگی کے ساتھ کارروائی کا ثبوت بھی ہے