پنجاب میں گرمی کی شدت برقرار — اسکولوں کی چھٹیاں 31 اگست تک بڑھانے پر غور!

پنجاب بھر میں شدید موسم اور درجہ حرارت میں مسلسل اضافے کے باعث صوبائی حکومت اسکولوں کی موسمِ گرما کی چھٹیوں میں 31 اگست تک توسیع پر غور کر رہی ہے۔ تعلیمی و صحت حکام کی جانب سے تجویز دی گئی ہے کہ موجودہ موسمی حالات بچوں کی صحت کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں، اس لیے چھٹیوں کو مزید بڑھانا وقت کی ضرورت ہے۔
پسِ منظر:
موسمِ گرما کی تعطیلات عموماً 1 جون سے 14 اگست تک دی جاتی ہیں، لیکن اس سال مون سون کے کمزور سسٹمز اور ہیٹ ویو کے سبب گرمی کا دورانیہ طویل اور شدید ہو گیا ہے۔ کئی شہروں میں درجہ حرارت 45 ڈگری سینٹی گریڈ سے تجاوز کر چکا ہے، جو بچوں کے لیے اسکول جانا نہایت خطرناک بنا دیتا ہے۔
حکومت کا مؤقف:
ذرائع کے مطابق محکمہ تعلیم، محکمہ موسمیات، اور محکمہ صحت کی مشاورت سے یہ فیصلہ کیا جا رہا ہے۔ ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں اس تجویز کا جائزہ لیا گیا، اور جلد ہی حتمی اعلان متوقع ہے۔ حکومت اس بات کو یقینی بنانا چاہتی ہے کہ تعلیمی سلسلہ متاثر نہ ہو، لیکن بچوں کی صحت اولین ترجیح ہے۔
والدین اور اساتذہ کا ردعمل:
والدین کی بڑی تعداد چھٹیوں میں توسیع کی حمایت کر رہی ہے، کیونکہ شدید گرمی میں بچوں کا اسکول جانا واقعی جان لیوا ہو سکتا ہے۔ اساتذہ تنظیموں نے بھی موسم کی شدت کے پیش نظر محتاط فیصلہ کرنے پر زور دیا ہے۔
اگر حکومت چھٹیوں میں 31 اگست تک توسیع کر دیتی ہے، تو نئے تعلیمی سال کا باقاعدہ آغاز ستمبر سے ہوگا۔ اس فیصلے سے اگرچہ تعلیمی سرگرمیاں کچھ تاخیر کا شکار ہوں گی، مگر طلبہ کی صحت کو ممکنہ خطرات سے بچایا جا سکے گا۔