قلات میں لرزہ خیز دھماکہ — نجی گاڑی بارودی سرنگ سے ٹکرا گئی، خواتین سمیت تین افراد جاں بحق

بلوچستان کے ضلع قلات میں پیش آنے والے ایک افسوسناک بم دھماکے نے ایک بار پھر خطے کی نازک سیکیورٹی صورتحال کو بے نقاب کر دیا۔ سرکاری حکام نے تصدیق کی ہے کہ دھماکے میں کم از کم تین افراد جاں بحق اور پانچ زخمی ہوئے ہیں، جن میں دو خواتین بھی شامل ہیں۔
واقعہ قلات شہر سے تقریباً 25 کلومیٹر جنوب مشرق میں اس وقت پیش آیا جب ایک پک اپ گاڑی امیری کے علاقے کی جانب جا رہی تھی۔ کچی سڑک پر نصب بارودی مواد سے ٹکرانے کے باعث زوردار دھماکہ ہوا، جس کے نتیجے میں گاڑی کے ٹکڑے ٹکڑے ہو گئے اور آگ بھڑک اٹھی۔
لیویز فورس کے مطابق دھماکہ اتنا شدید تھا کہ جائے وقوعہ پر ہر طرف انسانی اعضاء اور گاڑی کے پرخچے بکھر گئے۔ زخمیوں کو فوری طور پر قلات کے ٹیچنگ اسپتال منتقل کیا گیا، جبکہ بعد میں حالت تشویشناک ہونے کے باعث بعض کو کوئٹہ منتقل کیا گیا۔ زخمیوں میں سے ایک کی حالت جھلسنے کی وجہ سے نازک بتائی جا رہی ہے۔
بلوچستان حکومت کے ترجمان شاہد رند نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے بتایا کہ جاں بحق ہونے والوں میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے وارڈ کونسلر عبداللہ بھی شامل ہیں۔ ان کے مطابق لیویز اہلکاروں نے موقع پر امدادی کارروائیاں انجام دیں اور علاقے کو گھیرے میں لے کر تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
یہ واقعہ بلوچستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران پیش آنے والا دوسرا بڑا حملہ ہے۔ ایک روز قبل قلات سے متصل ضلع مستونگ کے علاقے تیری میں پولیو ٹیم کی سیکیورٹی پر مامور لیویز فورس کے دو اہلکار فائرنگ کے واقعے میں شہید ہو چکے ہیں۔
بلوچستان میں بڑھتے ہوئے تشدد کے ان واقعات نے نہ صرف شہریوں میں خوف و ہراس پھیلا دیا ہے بلکہ ریاستی اداروں کو بھی مزید چوکنا کر دیا ہے۔ امن و امان کی بحالی کے لیے فوری اور مؤثر اقدامات کی ضرورت اب پہلے سے کہیں زیادہ محسوس کی جا رہی ہے۔