چین نے چاند کے فاصلے کی درست پیمائش کیسے کی؟ جانئے وہ راز جو خلا کو قریب لے آیا!”
چین نے ایک تاریخی سنگ میل عبور کر لیا ہے، جب اس نے پہلی بار زمین سے چاند کے فاصلے کی انتہائی درست لیزر پیمائش کی ہے۔ چینی اکیڈمی آف سائنسز (CAS) کے مطابق، اس کامیابی میں زمین پر موجود 1.2 میٹر کے جدید ٹیلی سکوپ سسٹم اور چاند کے قریب گردش کرنے والے سیٹلائٹ (DRO-A) نے کلیدی کردار ادا کیا۔
یہ سیٹلائٹ، جو زمین سے تقریباً 350,000 کلومیٹر دور ہے، ایک منفرد سنگل کارنر کیوب ریفلیکٹر سے لیس ہے۔ اس ریفلیکٹر نے زمین سے بھیجی جانے والی لیزر شعاعوں کو واپس منعکس کیا، جس سے چاند تک کا درست فاصلہ معلوم ہوا۔
یہ کامیابی چین کو ان چند ممالک کی صف میں لا کھڑا کرتی ہے جو چاند کے فاصلے کی انتہائی درست پیمائش کر سکتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق، یہ ٹیکنالوجی نہ صرف مستقبل کے چاند مشنز کو محفوظ اور مؤثر بنانے میں مدد دے گی، بلکہ گہرے خلا میں نیویگیشن کے لیے بھی ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگی۔
چین کی یہ کامیابی خلائی تحقیق میں اس کے بڑھتے ہوئے قدم اور عالمی سطح پر اس کی سائنسی مہارت کا ثبوت ہے۔ یہ پیش رفت مستقبل میں خلا کی مزید تسخیر کی راہ ہموار کرے گی۔




