سپاہ اور سیاست دونوں کی صفیں بدل جائیں، تو عالمی نقشہ ایک نئے رنگ میں ڈھل جاتا ہے۔”

اسرائیل نے حالیہ تنازعے میں مطلوبہ مقاصد حاصل کر کے اپنی بڑی فوجی کارروائیاں ختم کرنے کا اعلان کیا ہے، جس کے بعد مشرق وسطیٰ میں نئی صف بندی کے امکانات عروج پر پہنچ گئے ہیں۔ اب مختلف طاقتیں اپنے مفادات کے مطابق اتحاد تشکیل دینے کی تیاری کر رہی ہیں تاکہ امن و استحکام کے بعد کے منافع اور تحفظ کے مراکز واضح ہو سکیں۔

امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک حیران کن موڑ میں روس کے ساتھ باہمی اقتصادی اور دفاعی تعاون کے معاہدوں پر دستخط کر دیے ہیں۔ اس معاہدے کے تحت دونوں ممالک نے:

پرانے تجارتی پابندیوں میں نرمی کرنے،

مشترکہ ٹیکنالوجی اور توانائی کے منصوبے شروع کرنے،

عالمی سلامتی کونسل میں باہمی حمایت کا عہد کیا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اس نئے امریکی–روسی اتحاد سے ایشیا، یورپ اور خلیج میں طاقتوں کا دوبارہ توازن بنے گا۔ چین اور یورپی یونین اس پیش رفت کا بغور جائزہ لے رہے ہیں تاکہ وہ بھی اپنی سفارتی اور معاشی حکمت عملیوں کو اس نئے ورلڈ آرڈر کے مطابق ڈھال سکیں۔

خطے میں امن کے لیے یہ مثبت قدم تب تبھی دیرپا ہو سکتا ہے جب تمام فریق ایک دوسرے کے خدشات کو سمجھ کر شفاف مذاکرات کا عمل شروع کریں گے، ورنہ نئی محاذ بندیوں کے بیچ پرانی کھوپڑیوں کے زخم پھر سے پھٹنے کا اندیشہ رہے گا۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں