“جنگ ہوئی تو کچھ باقی نہیں بچے گا…”

1945 میں ہیروشیما پر ایٹم بم گرا تو ایک سیکنڈ کے ہزارویں حصے سے بھی کم وقت میں شہر کا درجہ حرارت 4000 ڈگری سیلسیس تک جا پہنچا۔
یہ درجہ حرارت محض لمحوں کے لیے رہا، لیکن اس نے پورے شہر کو جلا کر راکھ کر دیا۔
انسان، حیوان، درخت، چرند پرند — سب بھاپ اور دھواں بن کر فضا میں تحلیل ہو گئے۔
کوئی سانس لیتا وجود باقی نہ رہا، عمارتیں تک پگھل گئیں۔
جنھوں نے کسی طرح زندہ رہنا بھی چاہا، وہ موت کی دعائیں کرنے لگے۔ 💔

اب جو ایٹمی ہتھیار پاکستان اور بھارت کے پاس ہیں، ان سے نکلنے والی حرارت 25000 سے 40000 ڈگری سیلسیس تک پہنچ سکتی ہے۔
یعنی ہیروشیما سے 6 سے 10 گنا زیادہ تباہی — اور وہ بھی صرف چند سیکنڈز میں۔

نہ بریکنگ نیوز ہوگی،
نہ دکھانے والا کوئی چینل…
نہ دیکھنے والا کوئی آنکھ…
نہ بچانے والا کوئی ہاتھ…

ایٹمی جنگ انسانیت کا آخری نغمہ ہوگا — جس کے بعد صرف خاموشی بچے گی۔
🌸 امن کو موقع دیجیے، جنگ کو نہیں
#NoToNuclearWar #SayYesToPeace #FlowersNotMushrooms

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں