اگر ہم نے پانی بچانا نہ سیکھا، تو کل ہمیں پانی مانگنا پڑے گا!”

کیا آپ جانتے ہیں؟ پاکستان اس وقت دنیا کے ان تین بدترین ممالک میں شامل ہو چکا ہے جہاں پانی کی قلت خطرناک حد تک پہنچ چکی ہے۔
اگر یہی روش جاری رہی، تو 2030 تک پاکستان دنیا کا وہ پہلا ملک بن سکتا ہے جہاں پانی راشن کارڈ پر دیا جائے گا — نہانے، پینے اور پکانے کے لیے۔
یہ کوئی ڈراؤنا خواب نہیں، بلکہ ایک آنے والی تلخ حقیقت ہے — جیسی آج افریقہ کے کئی حصوں میں ہو رہی ہے۔

🚱 رواں سال ملک میں بارشیں اور برفباری معمول سے بہت کم ہوئیں، جس کے باعث پاکستان کے دو بڑے آبی ذخیرے — تربیلا اور منگلا ڈیم — تقریباً خالی ہو چکے ہیں۔
نہروں میں برائے نام پانی بہہ رہا ہے، اور زیرِ زمین پانی بھی ہر گزرتے دن کے ساتھ کئی فٹ نیچے جا رہا ہے۔

اب بھی وقت ہے —
🔹 پانی ٹپکنے والے نل بند کریں
🔹 وضو اور نہانے میں کفایت کریں
🔹 زراعت میں جدید طریقے اپنائیں
🔹 گھروں، دفاتر، اسکولوں میں پانی کے استعمال پر نظر رکھیں

یہ صرف حکومت کی نہیں، ہم سب کی اجتماعی ذمہ داری ہے۔

🌍 آیئے، آج پانی بچائیں تاکہ کل زندگی بچ سکے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں