پاکستانی حکام کا اہم قدم: ڈی پورٹ ہونے والے شہریوں کے پاسپورٹ فوری طور پر بلاک کرنے کا حکم

پاکستان میں غیر قانونی امیگریشن اور مختلف سماجی مسائل پر قابو پانے کے لیے ایک اور اہم قدم اُٹھایا گیا ہے۔ وزیرداخلہ محسن نقوی کی زیرصدارت ہونے والے ایک اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ ڈی پورٹ ہونے والے پاکستانیوں کے پاسپورٹ فوری طور پر بلاک کر دیے جائیں گے۔ یہ فیصلہ نہ صرف غیر قانونی امیگریشن کی روک تھام کے لیے اہم ہے، بلکہ پاکستان کے بین الاقوامی تعلقات کو بھی مزید مضبوط بنانے کے لیے ایک مضبوط پیغام دینے کا سبب بنے گا۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے اس اجلاس کے دوران اس بات پر زور دیا کہ غیر قانونی امیگریشن اور بھکاریوں کی روک تھام کے لیے ضروری ہے کہ تمام قانونی امور کو جلد از جلد مکمل کیا جائے۔ اس فیصلے سے حکومت نے نہ صرف اندرونی سطح پر اصلاحات لانے کی کوشش کی ہے، بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی ایک مثبت پیغام بھیجا ہے کہ پاکستان اپنے شہریوں کی حفاظت اور قوانین کی پاسداری میں سنجیدہ ہے۔
اجلاس میں وزیرمملکت داخلہ طلال چوہدری نے اس فیصلے کو عالمی برادری کے لیے ایک مثبت پیغام قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ “اس فیصلے سے عالمی سطح پر پاکستان کا ایک مضبوط اور ذمہ دار ملک کے طور پر تاثر قائم ہوگا۔” اس کے علاوہ، انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ڈی پورٹ ہونے والے افراد کے پاسپورٹ بلاک کرنے کے عمل پر سختی سے عملدرآمد کیا جائے گا۔
اجلاس میں پاسپورٹ کے امور کی بہتری کے لیے ایک اور اہم اعلان کیا گیا۔ وزیر داخلہ محسن نقوی نے اعلان کیا کہ شہریوں کی سہولت کے لیے جلد ایک موبائل ایپ لانچ کی جائے گی، جس سے پاسپورٹ کے امور میں مزید آسانی اور سہولت فراہم کی جائے گی۔ یہ ایپ شہریوں کو اپنے پاسپورٹ سے متعلق تمام امور، جیسے درخواست، تجدید اور معلومات تک رسائی میں مدد فراہم کرے گی۔
اجلاس کے دوران وزیر داخلہ نے پاسپورٹ آفس کی استعداد کار بڑھانے کے لیے کی جانے والی نئی تنصیبات کا معائنہ کیا۔ 6 جدید ایم آر پی اور 2 ای پاسپورٹ مشینیں نصب کی گئی ہیں، جو پاسپورٹ کے اجراآت کی رفتار اور معیار میں بہتری لائیں گی۔ ان مشینوں کی تنصیب سے پاسپورٹ کی تیاری اور اجرا کا عمل تیز ہو گا اور شہریوں کو فوری خدمات فراہم کی جائیں گی۔
یہ اقدامات نہ صرف پاکستان کے داخلی امور کو مستحکم کرنے کے لیے ضروری ہیں، بلکہ عالمی سطح پر بھی پاکستان کا تاثر مزید مضبوط کریں گے۔ جب غیر قانونی امیگریشن کی روک تھام اور پاسپورٹ کے نظام میں بہتری کے لیے ایسے سخت اقدامات کیے جائیں گے، تو دنیا بھر میں پاکستان کو ایک ذمہ دار اور قوانین کا پابند ملک کے طور پر دیکھا جائے گا۔